H-1B ویزا فیس پر مرکز کی خاموشی: تلنگانہ وزیر کا بڑا سوال

تلنگانہ کے آئی ٹی اور انڈسٹریز کے وزیر ڈی سرینواس بابو نے امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے H-1B ویزا پر سالانہ ایک لاکھ ڈالر فیس لگانے کے فیصلے پر مرکز کی خاموشی پر سوال اٹھایا ہے۔
وزیر نے کہا کہ بھارت دنیا میں سب سے زیادہ H-1B ویزا حاصل کرنے والا ملک ہے، اور اس فیصلے کا سب سے بڑا اثر براہِ راست ہندوستانی آئی ٹی پروفیشنلز پر پڑے گا۔ انہوں نے افسوس ظاہر کیا کہ مرکزی حکومت نے اس بڑے بحران سے پہلے ہی کوئی سفارتی بات چیت یا مذاکرات نہیں کیے۔
سرینواس بابو نے کہا کہ وزیرِاعظم اور وزیرِ خارجہ کو اس معاملے پر فوری طور پر امریکی حکومت سے بات کرنی چاہیے تاکہ موجودہ H-1B ویزا ہولڈرز کو رعایتیں دی جائیں، بھارتی آئی ٹی پروفیشنلز کے لیے خصوصی اقدامات ہوں، اور ان خاندانوں کو تحفظ دیا جائے جو ریمیٹینسز پر انحصار کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ امریکہ نے پہلے ہی بھارتی مصنوعات پر 50 فیصد ٹیرف لگا کر نقصان پہنچایا ہے اور اب یہ نیا فیصلہ بھارت کے لیے ایک اور بڑا دھچکا ہے۔ تلنگانہ اور آندھرا پردیش کے ہزاروں نوجوان آئی ٹی پروفیشنلز امریکہ میں کام کرتے ہیں، خاص طور پر حیدرآباد سے بڑی تعداد میں لوگ متاثر ہوں گے۔
وزیر نے اعلان کیا کہ تلنگانہ حکومت جلد ہی اس معاملے پر مرکز کو خط لکھے گی اور فوری مداخلت کی اپیل کرے گی۔