ریاست میں بجلی کے نظام کو جدید بنانے پر زور: ریونت ریڈی

وزیراعلیٰ ریونت ریڈی نے ریاست میں بجلی کے نظام کو جدید خطوط پر استوار کرنے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔ جمعہ کے روز توانائی شعبے پر منعقدہ ایک جائزہ اجلاس میں انہوں نے حکام کو ہدایت دی کہ وہ مستقبل کے شہر (Future City) میں زیر زمین بجلی فراہمی کا نیٹ ورک قائم کریں، تاکہ وہاں بجلی کے کھمبے، تاریں اور ہائی ٹینشن لائنیں نظر نہ آئیں۔
حکام نے اجلاس میں بتایا کہ رواں سال ریاست میں بجلی کی طلب 17,162 میگاواٹ تک پہنچ گئی ہے، جو کہ گزشتہ سال کے مقابلے میں 9.8 فیصد زیادہ ہے۔ آئندہ سال 2025-26 میں یہ طلب 18,138 میگاواٹ تک بڑھنے کا امکان ہے، جبکہ 2034-35 تک یہ 31,808 میگاواٹ تک پہنچ سکتی ہے۔
حکام نے وزیراعلیٰ کو بتایا کہ ریاست میں بغیر کسی خلل کے معیاری بجلی فراہم کی جا رہی ہے، اور حیدرآباد کو ڈیٹا سینٹرز کا مرکز بنانے کے پیش نظر جدید انفرااسٹرکچر تیار کیا جا رہا ہے۔ ریاستی حکومت پہلے ہی شہر میں "ڈیٹا سٹی” کے قیام کا اعلان کر چکی ہے۔
وزیراعلیٰ نے حکام کو ہدایت دی کہ وہ HMDA کے ساتھ تال میل رکھتے ہوئے ریجنل رنگ روڈ (RRR) کے اندر بننے والے ریڈیل روڈز اور سیٹلائٹ ٹاؤن شپس کے لیے بجلی کی ضروریات کی منصوبہ بندی کریں، اور سب اسٹیشنز کو میدان سطح کی طلب کے مطابق اپ گریڈ کریں۔
ریونت ریڈی نے بتایا کہ سمارٹ پولس کو تجرباتی بنیاد پر سیکریٹریٹ، نیکلس روڈ اور کے بی آر پارک میں نصب کیا جائے گا۔ اسی طرح آؤٹر رنگ روڈ (ORR) کے 160 کلومیٹر کے حصے پر سولر پاور پیدا کرنے کا منصوبہ بھی تیار کیا جائے، جبکہ جی ایچ ایم سی حدود میں فٹ پاتھوں اور نالوں پر سولر بجلی کے امکانات کا جائزہ لیا جائے۔