تُمّڈی ہٹی بیراج منصوبہ متنازع، ماہرین نے سوالات اٹھا دیے

تلنگانہ حکومت کی جانب سے پرانہیتا۔چیولا سوجلا سروانتی منصوبے کے تحت تُمّڈی ہٹی بیراج کی تعمیر کے اعلان پر آبی ماہرین اور انجینئرز نے سنجیدہ سوالات اٹھا دیے ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ حکومت کا گریوٹی فلو پر مبنی دعویٰ عملی طور پر ممکن نہیں ہے اور اس کے لیے بڑے پیمانے پر پمپنگ اسٹیشنز، نئے سروے اور سینٹرل واٹر کمیشن کی منظوری ناگزیر ہوگی۔
وزیر اعلیٰ اے ریونت ریڈی نے حال ہی میں اس منصوبے کو آگے بڑھانے کا اعلان کیا تھا۔ تاہم انجینئرز نے نشاندہی کی کہ نہ صرف ڈیزائن پیچیدہ ہے بلکہ جغرافیائی رکاوٹیں بھی اس منصوبے کو مہنگا اور خطرناک بنا سکتی ہیں۔ منصوبے کے تحت 116 کلومیٹر طویل نہر تجویز کی گئی ہے جس میں دو پمپنگ اسٹیشنز کے ذریعے 48 میٹر تک پانی کو بلند کرنا ہوگا۔ پہلے پمپنگ اسٹیشن پر 30 میگاواٹ کی 12 موٹریں پانی کو 29 میٹر اوپر پہنچائیں گی جبکہ دوسرے اسٹیشن پر مزید 19 میٹر بلند کرنا ہوگا۔
ماحولیات کے ماہرین نے بھی خبردار کیا ہے کہ یہ منصوبہ جنگلات اور قبائلی بستیوں کو نقصان پہنچا سکتا ہے، خاص طور پر مہاراشٹر کے چترال وائلڈ لائف سینکچوری کے قریب۔ ماہرین کا مطالبہ ہے کہ حکومت پہلے نیا لائیڈار سروے کرائے اور سے تازہ منظوری حاصل کرے، ورنہ یہ منصوبہ ایک مہنگی غلطی ثابت ہوسکتا ہے۔