کاسٹ مردم شماری رپورٹ پیش، پسماندہ طبقات کی فلاح کی جانب بڑا قدم

ریاست تلنگانہ میں پہلی بار سماجی، معاشی اور کاسٹ پر مبنی مردم شماری کی گئی، جس کا مقصد سماجی انصاف اور تمام طبقات کو بااختیار بنانا ہے۔ ہفتہ کے روز 11 رکنی ماہر کمیٹی نے اس سروے پر مبنی 300 صفحات پر مشتمل رپورٹ وزیر اعلیٰ اے ریونت ریڈی کو پیش کی۔
ریٹائرڈ سپریم کورٹ جج جسٹس پی. سدرشن ریڈی کی سربراہی میں قائم کمیٹی نے سروے کے نتائج کو سائنسی، معتبر اور قابل اعتماد قرار دیا اور کہا کہ یہ ماڈل پورے ملک کے لیے مثال بن سکتا ہے۔
سروے کے مطابق ریاست میں کل گھروں کی تعداد 1,15,71,457 ہے، جن میں سے 1,12,36,849 خاندانوں (یعنی 97.10 فیصد) نے اپنی تفصیلات درج کروائیں۔ ان میں درج افراد کی کل تعداد 3,55,50,759 ہے۔ کاسٹ کے اعتبار سے تقسیم کچھ یوں ہے: درج فہرست ذاتیں (ایس سی) 61,91,294 (17.42 فیصد)، درج فہرست قبائل (ایس ٹی) 37,08,408 (10.43 فیصد)، پسماندہ طبقات (بی سی) 2,00,37,668 (56.36 فیصد)، اور دیگر ذاتوں سے تعلق رکھنے والے 56,13,389 (15.89 فیصد) افراد شامل ہیں۔
ماہرین نے زور دیا کہ یہ رپورٹ نہ صرف نئی پالیسیوں کی تشکیل میں معاون ہوگی بلکہ موجودہ پالیسیوں میں بہتری لا کر سماجی انصاف، پسماندہ طبقات کی ترقی اور سب کے لیے مساوی مواقع فراہم کرنے کا راستہ ہموار کرے گی۔