بین الاقوامیعرب دنیا

ٹرمپ کا یوکرین بارڈر ایڈجسٹمنٹ منصوبہ، ڈونباس کے علاقے پر معاہدے کی کوشش

ڈونلڈ ٹرمپ اور ولادیمیر پوتن کی ملاقات 15 اگست کو الاسکا میں متوقع ہے، جہاں روسی صدر یوکرین کے ڈونباس علاقے میں ’’زمین کے تبادلے‘‘ کا منصوبہ پیش کر سکتے ہیں۔ ذرائع کے مطابق، اس منصوبے کے تحت یوکرین اپنے زیرِ کنٹرول ڈونیٹسک کے باقی حصے روس کو دے گا، بدلے میں روس جنگ بندی پر رضامند ہو جائے گا اور مزید پیش قدمی روک دے گا۔

ڈونیٹسک اور لوہانسک، مشرقی یوکرین کے دو علاقے ہیں جو روس کی سرحد سے متصل ہیں۔ 2014 سے یہ علاقے تنازع کا مرکز ہیں جب روسی حمایت یافتہ باغیوں نے ان پر قبضہ کیا تھا۔ 2022 میں روس نے مکمل حملے کے بعد مزید شہروں کو اپنے کنٹرول میں لے لیا اور ان کا الحاق کر لیا۔

اطلاعات کے مطابق، ماسکو کی پیشکش یہ ہے کہ یوکرین باقی ماندہ ڈونباس چھوڑ دے، جبکہ روس جنوبی زاپوریزیا اور خیرسون میں حملے روک دے۔ اس منصوبے کا مقصد روس کا ڈونباس پر مکمل قبضہ مضبوط کرنا ہے، جو کوئلے اور صنعت سے مالا مال خطہ ہے۔

ٹرمپ پہلے بھی کہہ چکے ہیں کہ جنگ ختم کرنے کے لیے دونوں طرف سے زمین چھوڑنی ہوگی، لیکن یوکرین کو خدشہ ہے کہ امریکہ اس منصوبے کو زبردستی نافذ کر سکتا ہے۔

متعلقہ خبریں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button