بین الاقوامیعرب دنیا

یورپی یونین کی نئی حکمت عملی: بھارت سے تعلقات، روسی تیل پر خدشات

برسلز: یورپی یونین نے بھارت کے ساتھ تعلقات کو نئی بلندیوں تک لے جانے کے لیے ایک جامع حکمتِ عملی کا اعلان کیا ہے۔ اس منصوبے کو "یورپی یونین-بھارت نئی اسٹریٹیجک ایجنڈا” کا نام دیا گیا ہے، جسے یورپی کمیشن اور خارجہ پالیسی سربراہ کایا کالاس نے پیش کیا۔

یورپی یونین نے کہا کہ یورپ پہلے ہی بھارت کا سب سے بڑا تجارتی شراکت دار ہے اور سال کے آخر تک آزاد تجارتی معاہدہ مکمل کرنے کے لیے پرعزم ہے۔ یورپی کمیشن کی صدر ارسلا فان ڈیر لاین نے کہا، "ہم اپنے تعلقات کو نئی سطح پر لے جا رہے ہیں، تجارت، سرمایہ کاری، تعلیم، ماحولیات اور ٹیکنالوجی میں تعاون کو مزید بڑھایا جائے گا۔”

اس ایجنڈے میں پانچ اہم شعبوں پر زور دیا گیا ہے: خوشحالی، پائیداری، ٹیکنالوجی و جدت، سکیورٹی و دفاع، اور عالمی سطح پر اشتراک۔ یورپی یونین نے بھارت کو ہورائزن یورپ پروگرام میں شامل ہونے کی دعوت بھی دی ہے تاکہ سائنسی و تحقیقی تعاون کو فروغ دیا جا سکے۔

تاہم، یورپی رہنماؤں نے روس کے ساتھ بھارت کے تجارتی تعلقات پر خدشات ظاہر کیے ہیں۔ کایا کالاس نے کہا، "بھارت کا روسی تیل کی خریداری اور فوجی مشقوں میں شمولیت تعلقات میں رکاوٹ بن سکتی ہے، کیونکہ ہماری شراکت صرف تجارت تک محدود نہیں بلکہ عالمی اصولوں کے دفاع پر بھی مبنی ہے۔"

یورپی یونین نے زور دیا کہ عالمی سطح پر بدلتے حالات میں بھارت کے ساتھ قریبی تعاون معاشی ترقی، توانائی کے نئے ذرائع اور محفوظ سپلائی چین کے لیے ناگزیر ہے۔

متعلقہ خبریں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button