تلنگانہحیدرآبادعلاقائی خبریںقومی

حیدرآباد: کنٹریکٹ نرسوں کی 5 ماہ سے زیرِ التواء تنخواہوں پر تشویش، ہڑتال کا امکان

حیدرآباد کی مختلف سرکاری اسپتالوں میں خدمات انجام دینے والی تقریباً 160 کنٹریکٹ نرسیں گزشتہ پانچ ماہ سے تنخواہوں سے محروم ہیں۔ نرسوں نے منگل کے روز ڈائریکٹر آف میڈیکل ایجوکیشن کے دفتر کے سامنے دھرنا دیتے ہوئے فوری تنخواہوں کی ادائیگی کا مطالبہ کیا۔

کنٹریکٹ نرسوں کا کہنا ہے کہ وہ کووِڈ وبا کے دوران بھرتی کی گئی تھیں اور فی الحال عثمانیہ جنرل اسپتال، نیلوفر اسپتال، سروجنی دیوی آئی اسپتال، اسپتال اور کوٹی میٹرنٹی اسپتال میں خدمات انجام دے رہی ہیں۔

ایک نرس سودھا نے بتایا: "تنخواہ نہ ملنے کی وجہ سے ہمیں پرائیویٹ قرض لینا پڑا، اب قرض خواہ اصل کے ساتھ سود بھی مانگ رہے ہیں۔ ہم شدید مشکلات کا شکار ہیں۔”

کے رہنماؤں نے نرسوں کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ ایک نرس کی اوسط ماہانہ تنخواہ تقریباً 23 ہزار روپے ہے، اور پانچ ماہ سے تنخواہیں نہ ملنے سے ان کے اہلِ خانہ شدید متاثر ہو رہے ہیں۔

احتجاج کرنے والی نرسوں نے الزام لگایا کہ اپریل سے DME دفتر کی جانب سے تنخواہیں روک دی گئی ہیں اور محکمہ صحت کے حکام جان بوجھ کر تاخیر کر رہے ہیں۔

انہوں نے خبردار کیا کہ اگر فوری طور پر تنخواہیں جاری نہ کی گئیں تو وہ غیر معینہ مدت کی ہڑتال پر چلی جائیں گی۔

متعلقہ خبریں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button