دل کا دورہ صرف بڑوں کو نہیں نوجوان بھی 5 عادات اپنا کر بچ سکتے ہیں

اکثر یہ سمجھا جاتا تھا کہ دل کے دورے اور دیگر سنگین امراض صرف درمیانی یا بڑی عمر کے افراد کو لاحق ہوتے ہیں، لیکن اب صورتحال بدل رہی ہے۔ 20 اور 30 کی دہائی میں ہی نوجوان ہسپتالوں میں سنگین دل کے مسائل کے ساتھ پہنچ رہے ہیں۔ ماہر امراض قلب کے مطابق اس کی سب سے بڑی وجہ غیر صحت مند طرزِ زندگی ہے، جس میں طویل کام کے اوقات، ذہنی دباؤ، بے قاعدہ نیند، فاسٹ فوڈ، بلند فشارِ خون، کولیسٹرول، ذیابیطس، خاندانی رجحان اور آلودگی جیسے عوامل شامل ہیں۔
بہت سے نوجوان بظاہر تندرست نظر آتے ہیں، لیکن ان کی شریانوں کے اندر خاموش نقصان شروع ہو چکا ہوتا ہے۔ اس لیے دل کی صحت کو جوانی میں بھی اولین ترجیح دینا ضروری ہے۔
دل کو محفوظ رکھنے کے لیے 5 آسان عادات
1. صحت مند خوراک اختیار کریں
پالک، بروکلی، گاجر، بیریز، مالٹے، دلیہ، براؤن رائس، خشک میوہ جات، بیج اور زیتون کا تیل کھانے میں شامل کریں۔
2. ہفتہ وار 150 منٹ ورزش
روزمرہ زندگی میں چھوٹے قدم جیسے سیڑھیاں چڑھنا، تیز چلنا یا شام کی ہلکی دوڑ دل کو فعال رکھتے ہیں۔
3. اپنے ہیلتھ نمبرز چیک کریں
بلڈ پریشر، کولیسٹرول، شوگر، وزن اور کمر کا گھیر باقاعدگی سے جانچیں تاکہ چھپے ہوئے خطرات سامنے آئیں۔
4. ذہنی دباؤ پر قابو پائیں
یوگا، سانس کی مشقیں یا دس منٹ کی پرسکون واک ذہنی تناؤ کم کرنے میں مدد دیتی ہیں۔
5. سگریٹ نوشی اور شراب نوشی سے پرہیز
سگریٹ اور زیادہ شراب نوشی دل کو شدید نقصان پہنچاتے ہیں اور خطرناک دھڑکنوں کو جنم دیتے ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ دل کا حملہ اب صرف بڑھاپے کا مسئلہ نہیں رہا، اس لیے 20 اور 30 کی دہائی کو صرف "انجوائے” کرنے کے سال نہ سمجھیں، بلکہ دل کی صحت کو محفوظ رکھنے کے سال بھی بنائیں۔