بین الاقوامیعرب دنیا

وزیر اعظم کے دورہ برطانیہ پر فری ٹریڈ معاہدے کی منظوری

منگل کو کابینہ نے بھارت اور برطانیہ کے مابین فری ٹریڈ ایگریمنٹ کی منظوری دے دی ہے۔ باہمی طور پر Comprehensive Economic and Trade Agreement کے نام سے جانا جانے والا یہ معاہدہ 24 جولائی کو لندن میں وزیر اعظم نریندر مودی کے دورہ کے دوران دستخط کیا جائے گا۔

وزیر اعظم کا چار روزہ دورہ بدھ سے شروع ہو رہا ہے جس میں برطانیہ کے ساتھ ساتھ مالدیپ کا بھی دورہ شامل ہے۔ تجارت و صنعت کے وزیر پیوش گوئل اس کے دوران ان کے ہمراہ ہوں گے۔ دونوں ممالک نے پہلے ہی 6 مئی کو تجارتی معاہدے کے مذاکرات مکمل کرنے کا اعلان کیا تھا۔

یہ معاہدہ مزدور انحصار مصنوعات جیسے جوتے، چمڑے اور ملبوسات کی ایکسپورٹ پر محصولات ختم کرے گا، جبکہ انگلش وسکی اور گاڑیوں کے امپورٹ پر محصولات میں کمی لائی جائے گی۔ اس کا مقصد 2030 تک دوطرفہ تجارت کو 120 ارب ڈالر تک بڑھانا ہے۔ معاہدے میں اشیاء، خدمات، اختراعات، سرکاری خریداری اور دانشورانہ املاک کے حقوق سمیت کئی اہم موضوعات زیرِ بحث آئیں گے۔

تجارتی معاہدے کا نصاب دونوں ممالک کے وزرائے صنعت سے مہر باندھنے کے بعد حتمی شکل اختیار کرے گا۔ تاہم اسے قابل عمل بنانے کے لیے برطانوی پارلیمنٹ سے منظوری بھی ضروری ہوگی۔ اس کے علاوہ سماجی تحفظ (ڈبل کنٹری بیوشن کنونشن) کا معاہدہ بھی طے پا چکا ہے، جس سے بھارت کے پروفیشنلز انگلینڈ میں محدود مدت کام کرنے پر سوشل سیکیورٹی فنڈز میں دوہری شمولیت سے بچ سکیں گے۔ مگر دوطرفہ سرمایہ کاری کے معاہدے پر گفتگو ابھی جاری ہے۔

فری ٹریڈ ایگریمنٹ دستخط اور دونوں ممالک کی توثیق کے بعد نافذ العمل ہوگا۔ اس کی بدولت زیادہ تر روایتی مصنوعات پر محصولات میں کمی آئے گی اور خدمات اور سرمایہ کاری کی حرکت میں آسانی ہوگی۔

گزشتہ مالی سال میں بھارت سے برطانیہ کی برآمدات میں 12.6 فیصد اضافہ ہوا، جو 14.5 ارب ڈالر تھیں، اور 8.6 ارب ڈالر کی درآمدات میں 2.3 فیصد اضافہ ہوا۔ دوطرفہ تجارت 2023–24 میں 21.34 ارب ڈالر تک پہنچ گئی، جو پچھلے سال 20.36 ارب تھی۔

متعلقہ خبریں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button