تلنگانہحیدرآبادعلاقائی خبریںقومی

تلنگانہ کابینہ میں اختلافات شدت اختیار کر گئے

تلنگانہ کابینہ میں اختلافات کھل کر سامنے آنے لگے ہیں، جہاں کئی وزراء نے اپنے اختیارات میں مداخلت اور یکطرفہ فیصلوں پر شدید ناراضی کا اظہار کیا ہے۔

سنیماٹوگرافی وزیر کومٹ ریڈی وینکٹ ریڈی کو بتایا جاتا ہے کہ فلم او جی کے ٹکٹ بڑھانے کے متنازع فیصلے میں نظر انداز کیا گیا۔ حکومت نے پالیسی کے برعکس اجازت دی جسے بعد میں ہائی کورٹ نے معطل کر دیا۔ وزیر نے اسمبلی میں واضح کہا تھا کہ ٹکٹوں میں اضافہ نہیں ہوگا، مگر انہیں فیصلے سے لاعلم رکھا گیا۔

اسی طرح آبپاشی وزیر این اُتم کمار ریڈی بھی ناراض ہیں۔ 9 ستمبر کو منعقدہ ایک اہم تقریب میں ان کے پروٹوکول کی خلاف ورزی کی گئی اور انہیں وقت پر اطلاع نہیں دی گئی۔ وہ محکمے کے لیے ناکافی فنڈز، منصوبوں کی بار بار لاگت میں تبدیلی اور کالی شَور م منصوبہ کیس کو سی بی آئی کے حوالے کرنے کے فیصلے پر بھی ناخوش ہیں۔

ادھر فاریسٹ وزیر کونڈا شوریکھا نے بھی سخت اعتراض کیا کہ لیبر وزیر جی ویوک وینکٹ سوامی نے انہیں اطلاع دیے بغیر فاریسٹ حکام سے میٹنگ کی۔ دونوں وزراء کے تعلقات پہلے ہی کشیدہ ہیں اور ویوک کو انچارج وزیر مدک بنانے کے بعد کشیدگی مزید بڑھ گئی ہے۔

سیاسی حلقوں کا کہنا ہے کہ یہ اختلافات اگر بڑھے تو حکومت کے اندرونی اتحاد پر سوال کھڑے ہو سکتے ہیں۔

متعلقہ خبریں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button