برطانیہ سے گاڑیاں اب سستی

بھارت اور برطانیہ نے ایک اہم تجارتی معاہدہ طے کر لیا ہے جس کے تحت دونوں ملکوں کے درمیان تجارت کو 2030 تک 120 ارب ڈالر تک بڑھانے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔ اس معاہدے کے بعد بھارت کی 99 فیصد اشیاء پر برطانیہ میں درآمدی ٹیکس ختم کر دیا جائے گا، جب کہ برطانیہ سے درآمد کی جانے والی گاڑیاں اور وہسکی بھی سستی ہو جائیں گی۔
یہ معاہدہ تین سالہ مذاکرات کے بعد طے پایا ہے۔ اس کے تحت بھارتی محنت کشوں کو برطانیہ میں کام کرنے کی اجازت دی گئی ہے، تاہم برطانیہ کا پوائنٹس کی بنیاد پر امیگریشن نظام برقرار رہے گا۔ بھارتی لباس، جواہرات، جھینگے، اور دیگر محنت طلب اشیاء پر برآمدی محصولات میں کمی کی جائے گی، جب کہ برطانوی وہسکی اور جن پر محصولات مرحلہ وار 75 فیصد سے کم ہو کر دسویں سال تک 40 فیصد تک آ جائیں گے۔
گاڑیوں کی درآمد پر ٹیکس 100 فیصد سے کم ہو کر صرف 10 فیصد رہ جائے گا، جس سے ٹاٹا-جے ایل آر جیسی کمپنیاں مستفید ہوں گی۔ برطانیہ میں بغیر ٹیکس داخل ہونے والی بھارتی اشیاء میں معدنیات، کیمیکل، جواہرات، ربڑ، کاغذ، کپڑا، مشینری، اسلحہ، فرنیچر، کھیلوں کا سامان اور پروسیسڈ فوڈ شامل ہیں۔
وزیر اعظم نریندر مودی نے اسے ایک تاریخی قدم قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ معاہدہ دونوں معیشتوں میں تجارت، سرمایہ کاری، روزگار اور اختراع کو فروغ دے گا۔ اس کے علاوہ "ڈبل کنٹریبیوشن کنونشن” کے تحت بھارت کے پیشہ ور افراد کو برطانیہ میں تین سال تک سوشل سیکیورٹی فنڈ میں دوہری شراکت سے استثنیٰ حاصل ہو گا، جس سے مالی فائدہ ہو گا۔