بین الاقوامیعرب دنیا

فرانس میں "سب کچھ بند کرو” احتجاج، 200 گرفتار، گاڑیاں نذرِ آتش

پیرس: فرانس بھر میں "سب کچھ بند کرو” تحریک کے تحت ہونے والے احتجاج نے صدر ایمانویل میکرون کے لیے نئی مشکل کھڑی کر دی۔ بدھ کو دارالحکومت پیرس سمیت مختلف شہروں میں مظاہرین نے سڑکیں بلاک کیں، آگ لگائی اور پولیس پر اشیاء پھینکیں۔ پولیس نے آنسو گیس کا استعمال کرتے ہوئے صورتحال قابو میں کرنے کی کوشش کی۔

فرانسیسی وزیر داخلہ نے اعلان کیا کہ پہلے چند گھنٹوں میں تقریباً 200 افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ رینیس شہر میں ایک بس کو آگ لگا دی گئی جبکہ جنوب مغربی علاقے میں پاور لائن کو نقصان پہنچنے سے ٹرین سروس معطل ہو گئی۔ وزیر داخلہ کے مطابق مظاہرین "بغاوت کا ماحول” پیدا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

یہ احتجاج سوشل میڈیا اور خفیہ چیٹ گروپس کے ذریعے منظم کیا گیا تھا جسے "بلوکان تو” یعنی "سب کچھ بند کرو” کا نام دیا گیا۔ اگرچہ مظاہرین اپنے مقصد کے مطابق پورے ملک کو بند کرنے میں کامیاب نہ ہو سکے لیکن صبح کے اوقات میں پیرس کی اہم شاہراہوں پر ٹریفک بلاک کرنے کی کوششیں جاری رہیں۔

ماہرین کے مطابق یہ تحریک ماضی کی مشہور "ییلو ویسٹ” تحریک سے مشابہت رکھتی ہے، جس نے فرانس میں ایندھن ٹیکس میں اضافے کے خلاف عوامی غصے کو جنم دیا تھا۔ اس بار مظاہرین حکومت کی بچت پالیسیوں اور بڑھتی ہوئی عدم مساوات پر احتجاج کر رہے ہیں۔

متعلقہ خبریں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button