سائنس

اکزیوم-4: شبھانشو شکلا خلا میں بھارت کی نئی پہچان

ہندوستانی فضائیہ کے گروپ کیپٹن شبھانشو شکلا اکزیوم-4 مشن کے ذریعے خلا کا سفر کرنے جا رہے ہیں، جہاں وہ بین الاقوامی خلائی اسٹیشن (آئی ایس ایس) پر سات سائنسی تجربات انجام دیں گے۔ معروف ماہر فلکیات پروفیسر آر سی کپور نے انہیں ایک "نہایت خاص خلا نورد” قرار دیا ہے۔

اکزیوم-4 مشن میں چار مختلف ممالک کے خلا نورد شامل ہیں: امریکہ، ہنگری، پولینڈ اور ہندوستان۔ اس مشن کی قیادت امریکی خلا نورد پیگی وِٹسن کر رہی ہیں، جو اس سے قبل بھی کئی مشنوں میں حصہ لے چکی ہیں۔

پروفیسر کپور کے مطابق شبھانشو شکلا کو خلائی سفر کی خاص تربیت ملی ہے، خاص طور پر بھارت کے گگنیان مشن کے تناظر میں۔ یہ پہلا موقع ہے جب کوئی بھارتی خلا نورد بین الاقوامی خلائی اسٹیشن کا حصہ بن رہا ہے، جو زمین سے تقریباً 400 کلومیٹر کی بلندی پر واقع ہے اور 1998 سے خلائی تحقیق میں استعمال ہو رہا ہے۔

اس مشن کا مقصد کل ساٹھ سائنسی تجربات انجام دینا ہے، جن میں سے سات تجربات شبھانشو شکلا انجام دیں گے۔ پروفیسر کپور نے یہ بھی یاد دلایا کہ 1984 میں اسکواڈرن لیڈر راکیش شرما روسی راکٹ کے ذریعے خلا میں گئے تھے اور آٹھ دن خلائی اسٹیشن میں گزارے تھے۔

پروفیسر نے بتایا کہ خلا میں کام کرنا نہایت پیچیدہ ہوتا ہے، اور خلا نوردوں کو کئی سالوں کی سخت تربیت سے گزرنا پڑتا ہے۔ شبھانشو شکلا کا یہ مشن نہ صرف بھارت بلکہ پولینڈ اور ہنگری کے لیے بھی ایک سنگ میل ثابت ہوگا۔

متعلقہ خبریں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button