دہرہ دون میں تباہ کن بارشیں: 17 ہلاک، 13 لاپتہ، سڑکیں اور پل بہہ گئے

دہرہ دون اور اس کے مضافاتی علاقوں میں شدید بارش اور زمین کھسکنے کے واقعات نے تباہی پھیلا دی۔ تازہ ترین معلومات کے مطابق کم از کم 17 افراد اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے جبکہ 13 افراد لاپتہ ہیں۔ درجنوں مکانات، دکانیں اور پل بارش کے ریلے میں بہہ گئے۔ ریاستی ہنگامی امدادی فورس کے مطابق زیادہ تر اموات دریاؤں کے تیز بہاؤ میں بہہ جانے یا ملبے تلے دب جانے کے باعث ہوئیں۔
ساہسترا دھارا، مال دیوتا اور دیگر علاقے سب سے زیادہ متاثر ہوئے جہاں رسپنا اور بندل دریا خطرے کے نشان سے اوپر بہہ رہے ہیں۔ متعدد کالونیاں زیرِ آب آ گئیں اور کئی ہوٹل و دکانیں مٹی کے تودوں کے ساتھ بہہ گئیں۔ ماوتھ ندی سے دو لاشیں برآمد ہوئیں جن کا تعلق حالیہ حادثے سے جوڑا جا رہا ہے۔
وزیراعلیٰ پشکر سنگھ دھامی نے متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا اور ریسکیو کارروائیاں تیز کرنے کی ہدایت دی۔ انہوں نے متاثرہ خاندانوں کو مکمل سرکاری مدد کی یقین دہانی کرائی۔ ایس ڈی آر ایف اور این ڈی آر ایف کی ٹیمیں رات بھر سرگرم رہیں اور تقریباً 200 طلبہ کو پانی میں پھنسنے کے بعد بحفاظت نکالا گیا۔
وزیراعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ امیت شاہ نے وزیراعلیٰ دھامی سے رابطہ کر کے صورتحال کی تفصیلات معلوم کیں۔ سرکاری ریکارڈ کے مطابق اپریل سے اب تک اتراکھنڈ میں قدرتی آفات کے باعث 87 افراد ہلاک، 131 زخمی اور 98 لاپتہ ہو چکے ہیں۔