تلنگانہ حکومت کا بڑا اعلان: حیدرآباد کو 2027 تک گوداوری سے اضافی پانی فراہم کیا جائے گا

حیدرآباد: وزیرِ اعلیٰ ریونت ریڈی نے کہا ہے کہ نظام کے دور میں حیدرآباد کو پانی کی فراہمی کے لئے جو منصوبے بنائے گئے تھے، ان کو کانگریس حکومتوں نے آگے بڑھاتے ہوئے مزید وسعت دی۔ انہوں نے بتایا کہ 1908 کے خوفناک سیلاب کے بعد ہیما یت ساگر اور عثمان ساگر ڈیم تعمیر کئے گئے، جو آج بھی شہر کو پینے کا پانی فراہم کر رہے ہیں۔
سی ایم ریونت ریڈی نے گنڈی پیٹ میں گوداوری فیز دو اور تین منصوبوں کی سنگ بنیاد رکھی۔ اس منصوبے پر سات ہزار تین سو ساٹھ کروڑ روپے لاگت آئے گی اور 2027 تک مکمل ہوگا۔ اس کے تحت 20 ٹی ایم سی فٹ پانی حیدرآباد لایا جائے گا، جس میں سے 17.5 ٹی ایم سی پینے کے پانی کے لئے اور 2.5 ٹی ایم سی موسی ندی اور جڑواں ذخائر کی صفائی کے لئے استعمال ہوگا۔
ریونت ریڈی نے موسی ندی کی ترقی کو ضروری قرار دیتے ہوئے کہا کہ جس طرح دوسرے ریاستوں میں دریاؤں کو صاف کیا گیا ہے، اسی طرح موسی کو بھی بہتر بنا کر حیدرآباد کو عالمی معیار کا شہر بنایا جائے گا۔