تلنگانہحیدرآبادعلاقائی خبریں

ایس ٹی طبقات کے لئے 12,600 کروڑ خرچ کریں گے

چیف منسٹر ریونت ریڈی نے ناگر کرنول ضلع کے امرآباد منڈل کے مچھا رام گاؤں میں منعقدہ جلسہ عام میں "نلاملا ڈیکلیریشن” جاری کرتے ہوئے کہا کہ آنے والے پانچ سالوں میں قبائلی طبقات کی مالی خودمختاری اور فلاح و بہبود کے لیے 12,600 کروڑ روپئے خرچ کیے جائیں گے۔

ریاستی حکومت نے ملک میں پہلی بار ’’اندیرا سورا گری جل وکاسم‘‘ اسکیم کا اعلان کیا ہے، جو قبائلی خاندانوں کی آمدنی اور زندگی کو بہتر بنانے کے لیے بنائی گئی ہے۔ یہ اسکیم 2025-26 سے 2029-30 تک پانچ سالوں میں لاگو کی جائے گی اور مختلف محکمہ جات کے اشتراک سے نافذ ہوگی۔

یہ اسکیم 44.5 لاکھ ایکڑ جنگلاتی زمین (RoFR) پر لاگو کی جائے گی، جس پر 2.10 لاکھ قبائلی کسان کاشت کرتے ہیں۔ اس میں زمین کی ترقی، آف گرڈ سولر پمپ آبپاشی نظام اور ڈرپ اریگیشن کے ساتھ باغبانی کی شجرکاری شامل ہے۔

حکومت نے 6.69 لاکھ ایکڑ پر محیط 2,30,735 ایکڑ جنگلاتی زمین پر قبائلیوں کے حقوق کو تسلیم کیا ہے۔ ریونت ریڈی نے افسران کو ہدایت دی ہے کہ ان زمینوں پر مکمل گرانٹ کے تحت سولر پمپ سیٹ فراہم کیے جائیں تاکہ قبائلی کسان بہتر طریقے سے کاشتکاری کر سکیں۔

اس کے علاوہ ’’اندراما ہاؤزنگ اسکیم‘‘ کے تحت ہر انتہائی پسماندہ قبائلی خاندان کو گھر دیا جائے گا، اور ’’راجیو یووا وکاسم‘‘ اسکیم کے تحت بے روزگار قبائلی نوجوانوں کو خود روزگار کے لیے ایک لاکھ روپئے مالی امداد دی جائے گی، جس کے لیے ایک ہزار کروڑ روپئے کا بجٹ مختص کیا گیا ہے۔

متعلقہ خبریں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button