تلنگانہحیدرآبادعلاقائی خبریں

کانگریس نے کسانوں کے لئے 60,000 کروڑ روپے خرچ کیا

چیف منسٹر ریونت ریڈی نے پیر کے دن ناگرکرنول ضلع کے امراباد منڈل کے مچارم گاؤں میں ’اندیرا سوریا گیری جلا وکاسم‘ اسکیم کا افتتاح کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ کانگریس حکومت نے گزشتہ 17 ماہ میں کسانوں کی فلاح و بہبود کے لیے 60,000 کروڑ روپے خرچ کیے ہیں۔

ریونت ریڈی نے سابقہ بی آر ایس حکومت پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ پچھلے 10 سالوں میں بی آر ایس لیڈروں نے ناجائز دولت جمع کی، اور اب وہی دولت کانگریس حکومت کے خلاف سوشیل میڈیا پر جھوٹی مہم چلانے کے لیے استعمال کی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس کی اسکیموں سے مستفید ہونے والے عوام آئندہ انتخابات میں بی آر ایس کو منہ توڑ جواب دیں گے۔

اس موقع پر ریونت ریڈی نے بتایا کہ نئی اسکیم کے تحت قبائلی کسانوں کی پوڈو زمینوں پر شمسی توانائی سے چلنے والے پمپ لگائے جائیں گے۔ پہلے مرحلے میں مچارم میں 45 ایکڑ پر 45 قبائلی خاندانوں کو فائدہ پہنچے گا۔ یہ اسکیم آئندہ پانچ برسوں میں 6.69 لاکھ ایکڑ زمین پر 2.3 لاکھ قبائلی کسانوں تک توسیع دی جائے گی، جس پر 12,600 کروڑ روپے خرچ ہوں گے۔

ریونت ریڈی نے حکام کو ہدایت دی کہ ایک مہینے میں تمام مستحق کسانوں کے لیے پمپ سیٹ لگانے کا کام مکمل کیا جائے اور خواتین کی خود امدادی تنظیموں کو اس کام میں شامل کیا جائے تاکہ انہیں آمدنی کا موقع ملے۔

چیف منسٹر نے آچم پیٹ حلقہ کو مثالی بنانے کا وعدہ کیا اور بتایا کہ حکومت ہر کسان کو باریک چاول پر ایم ایس پی کے ساتھ 500 روپے بونس دے رہی ہے۔ ریاست میں 3.1 کروڑ افراد کو رعایتی دکانوں کے ذریعے باریک چاول تقسیم کیا جا رہا ہے، 50 لاکھ خاندانوں کو مفت بجلی اور خواتین کو آر ٹی سی بسوں میں مفت سفر کی سہولت دی جا رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ریاست شمسی توانائی میں خواتین کو شامل کرتے ہوئے 1000 میگا واٹ پیداوار کا ہدف رکھتی ہے اور خواتین جلد ہی بڑے کاروباری اداروں جیسے اڈانی اور امبانی کا مقابلہ کریں گی۔

آخر میں انہوں نے سابق وزیراعظم اندرا گاندھی کو خراج عقیدت پیش کیا اور کہا کہ تلنگانہ کے عوام سچ کو پہچانیں گے اور جھوٹ پھیلانے والوں کو ان کا صحیح مقام دکھائیں گے۔

متعلقہ خبریں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button