قومی

مہا یوتی حکومت میں سب کچھ ٹھیک نہیں!

شیوسینا (یو بی ٹی) کے ترجمان اخبار "سامنا” نے پیر کے روز اپنے اداریے میں دعویٰ کیا ہے کہ مہاراشٹر کی مہا یوتی حکومت (بی جے پی، شیوسینا اور این سی پی کے اتحاد) کے اندرونی حالات بہتر نہیں ہیں۔ اگرچہ حکومت کے پاس واضح اکثریت ہے، تاہم اتحادی جماعتوں کے درمیان "پراکسی جنگ” جاری ہے اور ہر ایک لیڈر وزیر اعلیٰ بننے کا خواب دیکھ رہا ہے۔

اداریے میں 3 مئی کو مہاراشٹر کے قیام کے 65 سال مکمل ہونے کے موقع پر منعقدہ سرکاری تقریب پر بھی تنقید کی گئی، جس میں تمام سابق وزرائے اعلیٰ کو مدعو کیا گیا تھا، لیکن اپوزیشن جماعتوں کے کسی بھی رہنما نے شرکت نہیں کی۔ حتیٰ کہ سابق وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے نے بھی تقریب میں شرکت نہیں کی اور اپنے نمائندے کو بھیجا۔

ٹھاکرے کیمپ کا کہنا ہے کہ مہا یوتی میں شامل تمام جماعتیں ایک دوسرے کو آزما رہی ہیں۔ اجیت پوار نے محکمہ خزانہ میں نظم و ضبط کے لیے نئی مہم شروع کی ہے، جبکہ وزیر اعلیٰ نے ٹھیکیداروں کی اجارہ داری پر روک لگا دی ہے، جس سے شنڈے گروپ میں بے چینی پائی جاتی ہے۔

شیوسینا کے وزیر سنجے شیرساٹھ نے اجیت پوار کو ’شکونی‘ (عیار و مکار) قرار دیا، کیونکہ انہوں نے محکمہ سماجی انصاف کے فنڈز کو لڑکی بہن اسکیم میں منتقل کر دیا۔ اس عمل پر وزیر نے ناراضی ظاہر کی اور یہاں تک مطالبہ کیا کہ محکمہ سماجی انصاف کو بند کر دیا جائے۔

مزید یہ کہ سابق وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے نے این سی پی کی طرف سے سابق وزرائے اعلیٰ کے اعزاز میں منعقدہ تقریب میں بھی شرکت نہیں کی، جو کہ 3 مئی کو ہوئی تھی۔

متعلقہ خبریں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button