تلنگانہ میں ہڑتال نہ کریں: ریاست کی مالی حالت ٹھیک نہیں

تلنگانہ کے وزیر اعلیٰ اے ریونت ریڈی نے ٹی جی ایس آر ٹی سی (تلنگانہ اسٹیٹ روڈ ٹرانسپورٹ کارپوریشن) کی یونینز سے اپیل کی ہے کہ وہ سیاسی جماعتوں کے دباؤ میں آکر ہڑتال کا راستہ اختیار نہ کریں۔ انہوں نے خبردار کیا کہ موجودہ مالی حالات میں ایک چھوٹی سی غلطی بھی کارپوریشن کو شدید نقصان پہنچا سکتی ہے۔
ریونت ریڈی نے یہ بات یوم مزدور کے موقع پر آر ٹی سی ملازمین سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہا کہ اگر کسی کو کوئی مسئلہ ہے تو وہ وزیر سے ملاقات کرے، لیکن ہڑتال کی صورت میں ریاست کو ناقابل تلافی نقصان ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ حکومت ملازمین کے مسائل حل کرنے کے لیے سنجیدہ ہے۔ وزیر مالیات، چیف سیکریٹری اور دیگر اعلیٰ حکام یونینز سے بات چیت کے لیے تیار ہیں۔ انہوں نے مشورہ دیا کہ یونینز ایک مشاورتی بورڈ بنائیں اور ذمہ داری کے ساتھ فیصلے کریں۔
ریونت ریڈی نے بتایا کہ ریاست کو ہر ماہ 18,500 کروڑ روپے کی آمدنی ہوتی ہے، جس میں سے 6,500 کروڑ قرضوں کی ادائیگی، 6,500 کروڑ تنخواہوں اور پنشنز پر خرچ ہوتے ہیں، جبکہ باقی 5,500 کروڑ فلاحی اسکیمات پر خرچ کیے جاتے ہیں۔ ریاست کی ضروریات پوری کرنے کے لیے 22,500 کروڑ روپے درکار ہیں، لیکن موجودہ آمدنی میں 12,000 کروڑ روپے کی کمی ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت ہر ماہ 10,000 کروڑ روپے قرض لے رہی ہے تاکہ صرف سود اور پچھلے قرضوں کی ادائیگی کی جا سکے۔ اس کے باوجود کوئی اسکیم بند نہیں کی گئی، جیسے ریتھو بھروسہ، فصل قرض معافی، شادی مبارک، کلیان لکشمی، اور خواتین کے لیے مفت بس سفر جس پر 5,000 کروڑ روپے خرچ ہو رہے ہیں۔
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ گزشتہ 15 مہینے ریاست کو مالی بحران سے نکالنے کی کوششوں میں گزرے ہیں۔ انہوں نے خبردار کیا کہ تلنگانہ کی ترقی کے سفر کو روکنے کی کسی بھی کوشش کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔