تلنگانہ میں سڑکوں کا انقلاب، نتن گڈکری کا بڑا اعلان

تلنگانہ میں سڑکوں کے بنیادی ڈھانچے کو مضبوط بنانے کے لیے مرکزی وزیر برائے سڑک ٹرانسپورٹ نتن گڈکری اور کوئلہ و کان کنی کے وزیر جی کشن ریڈی ۵ مئی کو ۲۸۵ کلومیٹر طویل قومی شاہراہ منصوبوں کا افتتاح کریں گے۔
یہ منصوبے تقریباً ۶۲۸۰ کروڑ روپے کی لاگت سے مکمل کیے گئے ہیں، جن کا مقصد ریاست میں علاقائی روابط کو بہتر بنانا اور سفر میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنا ہے۔
حیدرآباد میں بھی اہم منصوبوں کا افتتاح کیا جائے گا جن میں امبرپیٹ پل اور آرم گھر سے شمس آباد تک چھ لین والی سڑک کی توسیع شامل ہے۔ امبرپیٹ پل ۳۵۰ کروڑ روپے کی لاگت سے تعمیر کیا گیا ہے جبکہ آرم گھر-شمس آباد سڑک کی توسیع ۳۰۰ کروڑ روپے میں مکمل ہوئی ہے۔
بی ایچ ای ایل فلائی اوور بھی شہری آمدورفت کو مزید آسان بنانے میں اہم کردار ادا کرے گا۔
علاوہ ازیں، ۵۱ کلومیٹر طویل دو قومی شاہراہ منصوبوں کا سنگ بنیاد بھی رکھا جائے گا، جن پر ۹۶۱ کروڑ روپے کی لاگت آئے گی۔
آدلباد میں ۱۱۵۳ کلومیٹر طویل سڑکوں کی تعمیر کے لیے ۳۶۹۴ کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں، جبکہ حیدرآباد میں ۲۲.۵۷ کلومیٹر نئی سڑکوں کے لیے ۸۹۵.۶۴ کروڑ روپے کی منظوری دی گئی ہے۔
علاقائی رنگ روڈ منصوبے (آر آر آر) کے جنوبی حصے کو قومی شاہراہ کا درجہ دینے پر بھی اصولی طور پر اتفاق ہو چکا ہے، جس سے علاقائی آمدورفت میں انقلابی تبدیلی آئے گی۔
تلنگانہ حکومت کے "ایچ-سٹی” منصوبے کے تحت بھی ۷۰۳۲ کروڑ روپے کی لاگت سے ۳۱ فلائی اوور، ۱۷ انڈرپاس اور ۱۰ سڑکوں کی توسیع کی جائے گی، جس سے شہری رفتار ۱۵ کلومیٹر فی گھنٹہ سے بڑھ کر ۳۵ کلومیٹر فی گھنٹہ تک پہنچنے کی توقع ہے۔