مودی وینس ملاقات تجارتی معاہدے کی راہیں ہموار

وزیراعظم نریندر مودی اور امریکی نائب صدر جے ڈی وینس نے دہلی میں ہونے والی ملاقات کے بعد کہا کہ بھارت اور امریکہ کے درمیان دو طرفہ تجارتی معاہدے پر بات چیت میں "خاطر خواہ پیش رفت” ہو رہی ہے۔ نائب صدر وینس اپنی اہلیہ اور تین بچوں کے ہمراہ بھارت کے چار روزہ دورے پر ہیں۔
وزیراعظم مودی نے پیر کی شب ملاقات کے بعد سوشل میڈیا پر لکھا کہ "ہم باہمی مفاد پر مبنی تعاون کے لیے پرعزم ہیں، جس میں تجارت، ٹیکنالوجی، دفاع، توانائی اور عوامی روابط شامل ہیں۔” انہوں نے وینس اور ان کے خاندان کے اعزاز میں اپنی رہائش گاہ پر عشائیہ بھی دیا۔
یہ ملاقات ایسے وقت پر ہوئی ہے جب امریکہ نے یکم جولائی تک زیادہ ٹیرف (محصولات) کے فیصلے کو 90 دن کے لیے مؤخر کیا ہے۔ بھارت اُن چند ممالک میں شامل ہے جو اس مدت کے دوران امریکہ کے ساتھ تجارتی معاہدے کو حتمی شکل دینے کی کوشش کر رہے ہیں۔ بھارت پر پہلے ہی 27 فیصد امریکی ٹیرف کا خدشہ منڈلا رہا تھا، جس کے بعد دہلی اور واشنگٹن کے درمیان بات چیت تیز ہو گئی ہے۔
حالانکہ وزیراعظم مودی اور صدر ٹرمپ کے ذاتی تعلقات خوشگوار ہیں، لیکن صدر ٹرمپ نے بارہا بھارت کے بلند ٹیرف پر تنقید کی ہے اور اسے "ٹیرف کنگ” قرار دیا ہے۔ تاہم بھارت نے حالیہ مہینوں میں کئی مصنوعات پر ٹیرف کم کر دیے ہیں اور مزید اقدامات پر غور جاری ہے۔
تاہم زرعی شعبہ اب بھی دونوں ممالک کے درمیان ایک بڑا رکاوٹ ہے، کیونکہ امریکہ زیادہ رسائی چاہتا ہے اور بھارت اسے اپنی معیشت کا حساس حصہ سمجھ کر بچانا چاہتا ہے۔