علاقائی خبریںقومی

اقوام متحدہ میں شہباز شریف کی بھارت کو مذاکرات کی پیشکش

پاکستان کے وزیرِاعظم شہباز شریف نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 80ویں اجلاس میں بھارت کو ایک بار پھر مذاکرات کی پیشکش کی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان تمام حل طلب مسائل پر جامع، بامقصد اور نتیجہ خیز بات چیت کے لیے تیار ہے۔

شریف نے کہا کہ یہ ان کی جانب سے سب سے "مخلص اور سنجیدہ” پیشکش ہے، جس میں دونوں ممالک کے درمیان پرانے مسائل حل کیے جا سکتے ہیں۔ انہوں نے 2003 میں پرویز مشرف کے دور میں شروع ہونے والے کاپوزٹ ڈائیلاگ فریم ورک کا حوالہ دیا جو ممبئی حملوں (2008) کے بعد معطل ہو گیا تھا۔

تاہم، اس پیشکش کے ساتھ ساتھ شہباز شریف نے بھارت کی کشمیر پالیسی پر شدید تنقید کی اور مطالبہ کیا کہ کشمیری عوام کو اقوام متحدہ کی نگرانی میں "آزادانہ رائے شماری” کا حق دیا جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کشمیری عوام کی جدوجہد میں ہمیشہ ساتھ دے گا۔

انہوں نے حالیہ عسکری کشیدگی کا بھی ذکر کیا اور دعویٰ کیا کہ آپریشن سندور کے دوران سات بھارتی طیارے نقصان کا شکار ہوئے، تاہم بھارت نے اس کی کوئی تصدیق نہیں کی۔

مزید برآں، شریف نے امریکہ کے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو خطے میں امن قائم کرنے کی کوششوں پر خراجِ تحسین پیش کیا اور کہا کہ پاکستان نے انہیں نوبل امن انعام کے لیے نامزد بھی کیا تھا۔

شریف نے دہشت گردی کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان خود بھی بیرونی دہشت گردی کا شکار ہے اور اس سلسلے میں تحریکِ طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) اور بلوچستان لبریشن آرمی (بی ایل اے) کا حوالہ دیا۔

متعلقہ خبریں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button