سوشل میڈیاقومی

کابل سے دہلی: 13 سالہ افغان لڑکا طیارے کے پہیوں میں چھپ کر محفوظ پہنچ گیا

افغانستان کے صوبہ قندوز سے تعلق رکھنے والا 13 سالہ لڑکا کابل سے دہلی آنے والی ایک پرواز کے لینڈنگ گیئر (پہیوں کے خانے) میں چھپ گیا۔ دو گھنٹے سے زائد کی پرواز میں وہ سخت سردی اور آکسیجن کی کمی کے باوجود زندہ بچ گیا۔ طیارہ جب دہلی میں اترا تو عملے نے اسے دریافت کیا۔

35 ہزار فٹ کی بلندی پر درجہ حرارت منفی 50 ڈگری سینٹی گریڈ تک گر جاتا ہے اور آکسیجن بھی انتہائی کم ہو جاتی ہے، اس لیے زیادہ تر "اسٹو اویز” یعنی طیاروں میں چھپ کر سفر کرنے والے افراد زندہ نہیں بچتے۔ عالمی ریکارڈ کے مطابق صرف 20 سے 25 فیصد لوگ ہی ایسے حالات میں زندہ بچ پاتے ہیں۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ سردی اور آکسیجن کی کمی کی وجہ سے جسم ایک ہائبرنیشن جیسی حالت میں چلا جاتا ہے، جس سے دل اور دماغ کی آکسیجن کی ضرورت کم ہو جاتی ہے اور یوں کچھ افراد زندہ بچ جاتے ہیں۔

یہ واقعہ اس حقیقت کی یاد دہانی ہے کہ کس طرح غربت اور عدم استحکام انسان کو خطرناک راستے اختیار کرنے پر مجبور کر دیتا ہے۔

متعلقہ خبریں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button