تلنگانہحیدرآبادعلاقائی خبریںقومی

حیدرآباد کی سڑکوں پر دو پہیہ گاڑیوں کے لیے الگ لین نہ ہونے پر شکایات میں اضافہ

حیدرآباد کے دو پہیہ گاڑی سوار روز بروز مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں کیونکہ سڑکوں پر ان کے لیے مخصوص لین موجود نہیں ہیں۔ بڑی گاڑیوں کی لین ڈسپلن کی خلاف ورزی اور بارشوں کے باعث صورتحال مزید بگڑ رہی ہے، جس کی وجہ سے بائیک سوار اکثر فٹ پاتھ پر چڑھنے پر مجبور ہو جاتے ہیں، جس سے ان کی اور پیدل چلنے والوں کی جان کو خطرہ لاحق ہے۔

شہریوں کا کہنا ہے کہ بیشتر سڑک کا حصہ تین اور چار پہیہ گاڑیاں گھیر لیتی ہیں، جس کے بعد دو پہیہ گاڑیوں کے لیے محفوظ گزرگاہ نہیں بچتی۔ خاص طور پر بانجارہ ہلز، خیریت آباد، پنجہ گٹہ، مہدی پٹنم، مالاکپیٹ، چراغ گھاٹ اور افضل گنج جیسے مصروف علاقوں میں یہ مسئلہ زیادہ سنگین ہے۔

ایک بائیک ٹیکسی ڈرائیور نے شکایت کرتے ہوئے کہا کہ بارش میں بڑی گاڑیوں کے ڈرائیور تو محفوظ رہتے ہیں مگر موٹر سائیکل سوار بھیگنے پر مجبور ہوتے ہیں۔ فوڈ ڈیلیوری کرنے والے ایک نوجوان نے کہا کہ ٹریفک جام کے وقت آٹو اور کیب ڈرائیور بائیں طرف مڑ جاتے ہیں جس سے دو پہیہ گاڑیوں کے لیے کوئی راستہ نہیں بچتا اور وہ فٹ پاتھ استعمال کرنے لگتے ہیں۔

ٹریفک پولیس کا کہنا ہے کہ وہ اس مسئلے سے واقف ہیں لیکن بارشوں کے دوران فوری حل ممکن نہیں۔ پولیس کی جانب سے ڈرائیورز کے لیے آگاہی پروگرامز کیے جا رہے ہیں جبکہ شہریوں کو پبلک ٹرانسپورٹ اور کار پولنگ استعمال کرنے کی ترغیب دی جا رہی ہے۔

متعلقہ خبریں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button