علاقائی خبریںقومی

ہماچل پردیش میں خطرناک بارشیں: 448 ہلاکتیں، 4800 کروڑ سے زائد کا نقصان

ہماچل پردیش میں رواں سال کا مانسون خوفناک تباہی لے کر آیا۔ 20 جون سے 21 ستمبر کے درمیان مختلف حادثات میں 448 افراد جان سے گئے۔ اس میں سے 261 افراد بارش سے جڑی آفات جیسے لینڈ سلائیڈ، فلیش فلڈ اور کلاؤڈ برسٹ میں مارے گئے، جبکہ 187 افراد سڑک حادثات میں ہلاک ہوئے۔

محکمہ آفات کے مطابق، بارش کے سبب سب سے زیادہ اموات لینڈ سلائیڈز (53) اور ڈوبنے کے واقعات (41) میں ہوئیں، جبکہ کلاؤڈ برسٹ میں 18 افراد جان بحق ہوئے۔ مانڈی اور چمبا سب سے زیادہ متاثرہ اضلاع رہے جہاں 40 سے زائد اموات رپورٹ ہوئیں۔

پہاڑی سڑکوں پر حادثات نے بھی ہلاکتوں میں بڑا اضافہ کیا۔ شملہ، سولن، کانگڑا، مانڈی اور چمبا میں سب سے زیادہ سڑک حادثات ہوئے۔ صرف شملہ اور سولن میں 25، 25 افراد جاں بحق ہوئے۔

ریاستی حکومت کے مطابق، اب تک کے نقصانات کا تخمینہ 4841 کروڑ روپے سے زائد ہے۔ صرف پبلک ورکس ڈیپارٹمنٹ کو ہی سڑکوں اور پلوں کی تباہی کی وجہ سے 2981 کروڑ روپے کا نقصان ہوا ہے۔ اس کے علاوہ پانی کی فراہمی کے منصوبے اور بجلی کا ڈھانچہ بھی بری طرح متاثر ہوا۔

زراعت اور مویشی پروری پر بھی بھاری ضرب لگی۔ 29 ہزار سے زائد جانور ہلاک ہوئے جن میں 26 ہزار پولٹری برڈز شامل ہیں۔ اب تک 663 مکانات مکمل طور پر منہدم اور 1000 سے زیادہ کو جزوی نقصان پہنچا۔ ساتھ ہی 2300 گو شالائیں بھی تباہ ہوئیں۔

حکام کے مطابق، حکومت متاثرہ خاندانوں کو امداد پہنچانے اور اہم سہولیات کی بحالی پر کام کر رہی ہے لیکن صورتحال اب بھی نازک ہے۔ عوام سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ موسمی انتباہات پر عمل کریں اور احتیاط برتیں۔

متعلقہ خبریں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button