ٹرمپ کا فیصلہ: H-1B ویزا فیس 100,000 ڈالر سالانہ، بھارتی ماہرین پر اثرات متوقع

امریکہ میں ڈونلڈ ٹرمپ نے غیرملکی ماہرین کو بڑا دھچکا دیتے ہوئے ایچ ون بی ویزا فیس میں غیر معمولی اضافہ کر دیا ہے۔ اب ہر کمپنی کو ایک ویزے کے لیے سالانہ ایک لاکھ ڈالر ادا کرنا ہوں گے۔ اس فیصلے سے خاص طور پر بھارتی پیشہ ور افراد اور چینی ماہرین کو شدید نقصان پہنچنے کا خدشہ ہے، کیونکہ امریکی ٹیکنالوجی سیکٹر انہی ممالک کے ماہرین پر زیادہ انحصار کرتا ہے۔
امریکی کمرس سیکریٹری ہاورڈ لٹ نِک نے بتایا کہ بڑی کمپنیوں کو اس فیصلے سے متعلق آگاہ کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر کمپنیوں کو ماہرین تیار کرنے ہیں تو وہ امریکی یونیورسٹیوں سے فارغ التحصیل افراد کو ترجیح دیں۔
ٹرمپ نے کہا کہ اس اقدام سے مقامی افراد کو زیادہ مواقع ملیں گے اور امریکی ملازمتیں غیرملکیوں کے بجائے مقامی شہریوں کو حاصل ہوں گی۔ تاہم، ابھی تک بڑی ٹیکنالوجی کمپنیوں نے اس پر کوئی باضابطہ ردعمل ظاہر نہیں کیا۔
ایچ ون بی ویزا کے تحت ہر سال 65 ہزار عام ویزے اور 20 ہزار اضافی ویزے اعلیٰ ڈگری رکھنے والے افراد کو دیے جاتے ہیں۔ پہلے صرف چند ہزار ڈالر کی فیس ادا کرنی پڑتی تھی، لیکن اب نئی فیس نے بھارتی طلبہ اور ماہرین کے خوابوں کو خطرے میں ڈال دیا ہے۔
مزید برآں، ٹرمپ نے گولڈ کارڈ پروگرام کا اعلان کیا ہے جس کی فیس 10 لاکھ ڈالر رکھی گئی ہے، جس سے امریکہ کو تقریباً 100 ارب ڈالر آمدنی کی توقع ہے۔