تلنگانہ کی سنگارینی کا نیا رخ: تھرمل، سولر اور گرین انرجی میں قدم، وکرم مارکا کا اعلان

تلنگانہ کے نائب وزیراعلیٰ اور وزیر خزانہ و توانائی، مالو بھٹی وکرم آرکا نے کہا ہے کہ ریاستی کمپنی سنگارینی کولیریز اب صرف کوئلہ نکالنے تک محدود نہیں رہے گی بلکہ تھرمل، سولر اور گرین انرجی سمیت نئے شعبوں میں داخل ہوگی۔
وکرم آرکا نے پریس کانفرنس میں کہا کہ سنگارینی کو مستقبل کے تقاضوں کے مطابق ترقی دینے کے لیے نہ صرف کوئلے کی پیداوار میں اضافہ ضروری ہے بلکہ دیگر معدنیات کی تلاش اور توانائی کے مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری بھی وقت کی ضرورت ہے۔
انہوں نے بتایا کہ حال ہی میں سنگارینی نے کرناٹک کے رائچور اور دیوادورگا علاقوں میں سونے اور تانبے کے ذخائر کی تلاش کے لیے لائسنس حاصل کیا ہے۔ اس معاہدے کے تحت کمپنی کو کان کی پوری مدت کے دوران 37.7 فیصد رائلٹی ملے گی جو مالی طور پر سنگارینی کے لیے بہت بڑا فائدہ ہے۔
وکرم آرکا نے یہ بھی اعلان کیا کہ سنگارینی ایک بین الاقوامی ایجنسی کی مدد سے دنیا بھر میں "اہم معدنیات” کے مواقع کا جائزہ لے رہی ہے اور جلد ہی ’سنگارینی گلوبل‘ کے تحت اس شعبے میں داخل ہوگی۔
انہوں نے سابقہ بی آر ایس حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ سنگارینی نے دو بڑے کوئلے کے بلاکس کے لیے نیلامی میں حصہ نہ لے کر تقریباً 60 ہزار کروڑ روپے کا نقصان اٹھایا۔ نئے بلاکس کے حصول سے کوئلے کی پیداوار میں تسلسل اور کمپنی کا مستقبل محفوظ بنایا جا سکتا ہے۔