تلنگانہحیدرآبادعلاقائی خبریںقومی

حیدرآباد: کھلے مین ہول میں 5 سالہ بچی گری، محکموں کی غفلت نے عوامی سلامتی پر سوال اٹھا دیے

حیدرآباد کے پرانے شہر میں جمعرات کو ایک افسوسناک واقعہ پیش آیا جب پانچ سالہ بچی اسکول جاتے ہوئے کھلے مین ہول میں گر گئی۔ یہ واقعہ نہ صرف شہریوں کو ہلا کر رکھ گیا بلکہ جی ایچ ایم سی، ایچ ایم ڈبلیو ایس ایس بی اور حیدرا کے درمیان ناقص ہم آہنگی کو بھی بے نقاب کر گیا۔

واقعے کے فوراً بعد تینوں محکموں نے ایک دوسرے پر ذمہ داری ڈالنا شروع کر دی۔ یاقوت پورہ میں پیش آنے والے اس حادثے کے وقت بارشوں کے دوران پانی نکاسی کے اقدامات میں کوتاہی واضح طور پر نظر آئی۔

ایچ ایم ڈبلیو ایس ایس بی کے ڈپٹی جنرل مینیجر ڈی سندیپ کمار کے مطابق، کے کارپوریٹر کی شکایت پر ان کی ٹیم نے جی ایچ ایم سی کے مین ہول صاف کیے اور انہیں ڈھانپا بھی، لیکن جس مین ہول میں بچی گری وہ ان کی ٹیم نے نہیں چھوا۔ دوسری جانب، جی ایچ ایم سی (چارمینار) ڈپٹی کمشنر ایم منگتایارو نے کہا کہ یہ جی ایچ ایم سی کا مین ہول ہے مگر حیدرا کی مونسون ایمرجنسی ٹیم نے اسے صاف کرنے کے بعد ڈھکن واپس نہیں لگایا۔

ابتدائی طور پر حیدرا نے اپنی غفلت تسلیم نہیں کی مگر بعد میں کمشنر اے وی رنگاناتھ نے تحقیقاتی رپورٹ کے بعد ذمہ دار اہلکاروں کے خلاف کارروائی کا اعلان کیا۔

اس واقعے نے عوامی سطح پر شدید غصے کو جنم دیا۔ رہائشی ویلفیئر ایسوسی ایشن کے نمائندے نے کہا کہ "یہ تشویشناک ہے کہ لاپرواہی سے عوام کی جانوں کو خطرہ لاحق ہو رہا ہے، محکموں کو باہمی تال میل اور بروقت اقدامات کو یقینی بنانا چاہیے۔”

متعلقہ خبریں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button