تعلیمعلاقائی خبریںقومی

جی ایس ٹی میں انقلابی تبدیلی اب صرف دو اسباق 5٪ اور 18٪، اطلاق 22 ستمبر سے

جی ایس ٹی کونسل نے بدھ کے روز ایک بڑے اصلاحاتی فیصلے میں دو مرحلوں پر مبنی ٹیکس ڈھانچہ منظور کیا ہے۔ اب صرف دو شرحیں ہوں گی: 5 فیصد اور 18 فیصد، جو 22 ستمبر سے نافذ ہوں گی۔

یہ فیصلہ 56 ویں جی ایس ٹی کونسل میٹنگ میں کیا گیا جو دس گھنٹے تک جاری رہی۔ وزیر خزانہ نرملا سیتارمن نے کہا کہ عام آدمی کے روزمرہ کے استعمال کی اشیاء پر ٹیکس کم کیا گیا ہے اور مزدور پر مبنی صنعتوں کو سہولت دی گئی ہے۔ زرعی شعبہ، صحت اور چھوٹے کاروبار اس فیصلے سے سب سے زیادہ فائدہ اٹھائیں گے۔

نئی شرحوں کے مطابق:

  • دودھ اور ڈیری مصنوعات جیسے پنی، گھی، مکھن پر 5 فیصد یا صفر ٹیکس ہوگا (پہلے 12 فیصد تھا)۔
  • روزمرہ خوراکی اشیاء مثلاً بسکٹ، چاکلیٹ، کارن فلیکس اور پاسٹا پر صرف 5 فیصد (پہلے 12 تا 18 فیصد)۔
  • خشک میوہ جات جیسے بادام، کاجو، پستہ پر بھی صرف 5 فیصد۔
  • کھانے کے تیل، نمکین، معدنی پانی اور کھاد پر بھی شرحیں کم کر دی گئی ہیں۔
  • زندگی بچانے والی ادویات، ہیلتھ پروڈکٹس اور میڈیکل ڈیوائسز پر یا تو صفر یا 5 فیصد۔
  • کپڑے اور عام فٹ ویئر پر بھی ٹیکس 12 سے کم ہو کر 5 فیصد ہو گیا۔

البتہ گٹکا، پان مصالحہ، سگریٹ اور لگژری اشیاء پر زیادہ شرحیں برقرار رہیں گی اور ان پر اضافی سیس بھی لگے گا۔

وزیر اعظم نریندر مودی نے اس فیصلے کو "اگلی نسل کی جی ایس ٹی اصلاحات” قرار دیا اور کہا کہ اس سے عام آدمی کو براہ راست فائدہ پہنچے گا۔

متعلقہ خبریں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button