علاقائی خبریںقومی

لینڈ سلائیڈنگ اور سیلاب سے ہماچل پردیش میں نظامِ زندگی درہم برہم

ہماچل پردیش کے مختلف علاقوں میں مسلسل موسلا دھار بارشوں نے تباہی مچا دی ہے۔ ریاست کے کئی حصے سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ سے شدید متاثر ہوئے ہیں، جس کے نتیجے میں عام زندگی مفلوج ہو کر رہ گئی ہے۔ ریاستی ایمرجنسی آپریشن سینٹر کی رپورٹ کے مطابق اب تک دو قومی شاہراہوں سمیت 482 سڑکیں لینڈ سلائیڈنگ کے باعث بند پڑی ہیں، جس سے ہزاروں لوگ سفر کرنے سے قاصر ہیں۔

شدید بارشوں نے بجلی کی فراہمی کو بھی متاثر کیا ہے۔ 941 ٹرانسفارمر خراب ہوچکے ہیں جبکہ 95 واٹر سپلائی اسکیمیں بھی متاثر ہوئی ہیں، جس سے عوام کو پینے کے پانی کی کمی کا سامنا ہے۔ کئی دیہات میں رابطے کے تمام ذرائع ٹوٹ جانے سے مقامی آبادی مشکلات میں گھری ہوئی ہے۔

ریاستی حکومت نے ریسکیو ٹیموں کو متاثرہ علاقوں میں روانہ کردیا ہے، تاہم لینڈ سلائیڈنگ کے باعث امدادی کاموں میں شدید رکاوٹ پیش آرہی ہے۔ محکمہ موسمیات نے 30 اگست تک مزید شدید بارشوں کی پیش گوئی کی ہے، جس کے پیش نظر مقامی انتظامیہ نے لوگوں کو غیر ضروری سفر سے گریز کرنے اور محفوظ مقامات پر منتقل ہونے کی ہدایت دی ہے۔

عوام میں خوف و ہراس کی کیفیت پائی جاتی ہے اور لوگ سرکاری امداد کے منتظر ہیں۔ قدرتی آفات سے نمٹنے کے لیے ہماچل پردیش کی حکومت عظیم مشکلات و مسائل سے دوچار ہے۔

متعلقہ خبریں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button