بین الاقوامیعرب دنیا

امریکہ نے بھارت پر بھاری ٹیرف لگا کر روس پر دباؤ بڑھایا جے ڈی وینس

امریکی نائب صدر جے ڈی وینس نے کہا ہے کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے بھارت کی درآمدات پر 50 فیصد ٹیرف لگانے کا مقصد روس پر سخت معاشی دباؤ ڈالنا ہے تاکہ وہ یوکرین پر بمباری بند کرے۔ ان کا کہنا تھا کہ ٹرمپ انتظامیہ نے بھارت پر اضافی 25 فیصد ڈیوٹی بھی عائد کی ہے کیونکہ بھارت روس سے رعایتی نرخوں پر خام تیل خرید رہا ہے۔

جے ڈی وینس نے ایک انٹرویو میں کہا کہ "ٹرمپ نے یہ اقدامات روس کی معیشت کو کمزور کرنے کے لیے کیے ہیں تاکہ وہ اپنی تیل کی آمدنی سے جنگ نہ چلا سکے۔ ہم سمجھتے ہیں کہ حالیہ ہفتوں میں دونوں جانب سے کچھ اہم رعایتیں سامنے آئی ہیں اور ہمیں امید ہے کہ امریکہ روس-یوکرین جنگ ختم کرانے میں کردار ادا کرے گا۔”

ٹرمپ نے عندیہ دیا ہے کہ اگر روس جنگ بندی کرے تو اسے دوبارہ عالمی معیشت میں جگہ مل سکتی ہے، ورنہ اسے مزید تنہائی کا سامنا کرنا ہوگا۔

بھارت اور امریکہ کے تعلقات میں اس پالیسی کے بعد تناؤ بڑھ گیا ہے۔ امریکہ کا الزام ہے کہ بھارت کی تیل کی خریداری روس کی جنگی مہم کو سہارا دے رہی ہے، لیکن بھارت نے اس الزام کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ توانائی کی خریداری صرف قومی مفاد اور منڈی کی ضرورتوں کے مطابق کی جاتی ہے۔

بھارت نے روسی تیل اس وقت خریدنا شروع کیا جب مغربی ممالک نے ماسکو پر پابندیاں لگا کر اس کی سپلائی ترک کر دی تھی۔

بھارت کے وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے کہا: "یہ دلچسپ ہے کہ ایک کاروباری حامی امریکی حکومت دوسروں کو کاروبار کرنے پر تنقید کر رہی ہے۔ اگر مسئلہ ہے تو بھارت سے خریدنا بند کریں، کسی نے زبردستی نہیں کی۔”

متعلقہ خبریں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button