علاقائی خبریںقومی

جے شنکر نے ماسکو میں پوٹن سے ملاقات کی، روس کے گہرے تعلقات کے درمیان امریکی ٹیرف پر جوابی حملہ کیا

بھارت کے وزیر خارجہ ایس۔ جے شنکر نے ماسکو میں روسی صدر ولادیمیر پوتن اور وزیر خارجہ سرگئی لاوروف سے اہم ملاقاتیں کیں۔ ان ملاقاتوں میں باہمی تجارت کو بڑھانے، توانائی کے شعبے میں تعاون کو مزید مضبوط بنانے اور امریکی دباؤ کے باوجود تعلقات کو نئی بلندیوں تک لے جانے پر بات ہوئی۔

امریکہ کی جانب سے حالیہ اضافی ٹیکس اور بھارت پر روسی تیل خریدنے کے الزامات کے تناظر میں جے شنکر نے واضح کیا کہ بھارت نہ تو روسی تیل کا سب سے بڑا خریدار ہے اور نہ ہی ایل این جی کا۔ ان کے مطابق روس کے ساتھ سب سے بڑی تجارتی شراکت داری چین اور یورپی یونین کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت نے ہمیشہ عالمی توانائی مارکیٹ کو مستحکم رکھنے کے لئے اپنا کردار ادا کیا ہے، چاہے وہ روس سے تیل خریدنا ہو یا امریکہ سے۔

امریکہ نے حال ہی میں بھارتی مصنوعات پر 25 فیصد ریسی پروکل ٹیکس اور روسی تیل کی خریداری پر اضافی 25 فیصد ڈیوٹی لگائی ہے، جسے بھارت نے غیر منصفانہ قرار دیا۔

روسی وزیر خارجہ لاوروف نے کہا کہ بھارت اور روس کے تعلقات عالمی سطح پر ایک نئی سفارتی ترتیب کے لیے اہم ہیں۔ روسی سفارتخانے نے بھی اعلان کیا ہے کہ توانائی کے لین دین کو امریکی پابندیوں سے بچانے کے لیے خصوصی میکانزم فعال کر دیا گیا ہے۔

متعلقہ خبریں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button