تعلیمعلاقائی خبریںقومی

جی ایس ٹی میں بڑی اصلاحات اب صرف دو شرحیں، عام آدمی کو بڑی راحت

جی ایس ٹی ریٹ میں بڑی تبدیلی کی سمت اہم پیش رفت ہوئی ہے۔ گروپ آف منسٹرز (جی او ایم) کی میٹنگ میں مرکز کی تجویز کو منظوری دے دی گئی ہے، جس کے تحت چار مختلف شرحوں کی بجائے صرف دو بنیادی شرحیں رکھی جائیں گی۔

نئے ڈھانچے کے مطابق ضروری اور رعایتی اشیاء پر 5 فیصد جی ایس ٹی لاگو ہوگا، جبکہ زیادہ تر دیگر اشیاء پر 18 فیصد جی ایس ٹی لگے گا۔ تاہم مضر صحت اشیاء جیسے شراب، تمباکو، نشہ آور اشیاء، جوا، کولڈ ڈرنکس، فاسٹ فوڈ، کافی، چینی اور فحش مواد پر 40 فیصد "سن ٹیکس” عائد رہے گا تاکہ عوام کو ان کے استعمال سے روکا جا سکے۔

وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے کہا کہ یہ سادہ نظام عام آدمی، کسانوں، متوسط طبقے اور چھوٹے کاروباروں کو سہولت فراہم کرے گا، ساتھ ہی جی ایس ٹی کو مزید شفاف اور ترقی دوست بنائے گا۔

اس تجویز کے تحت 12 فیصد والے زیادہ تر سامان کو 5 فیصد کی شرح میں منتقل کر دیا جائے گا، جبکہ 28 فیصد والے زیادہ تر سامان 18 فیصد والے زمرے میں شامل ہوں گے۔ اس سے ٹیکس نظام میں آسانی اور تعمیل میں بہتری آنے کی امید ہے۔

میٹنگ میں ہیلتھ اور لائف انشورنس پریمیم پر جی ایس ٹی چھوٹ دینے کی تجویز پر بھی غور ہوا، جسے کئی ریاستوں نے حمایت دی ہے، تاہم سخت نگرانی کی شرط رکھی گئی تاکہ کمپنیاں فائدہ براہِ راست صارفین تک پہنچائیں۔ اس کی وجہ سے سرکار کو تقریباً 9,700 کروڑ روپے سالانہ کا نقصان ہوگا۔

حتمی فیصلہ جی ایس ٹی کونسل کی اگلی میٹنگ میں ستمبر میں لیا جائے گا۔

متعلقہ خبریں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button