بین الاقوامیعرب دنیا

غزہ میں قحط کا قہر، بچے بھوک سے مر رہے ہیں: اقوام متحدہ

غزہ میں قحط اور بھوک نے خطرناک حدیں پار کرلی ہیں، اقوام متحدہ اور امدادی اداروں نے خبردار کیا ہے کہ "بچے ہماری آنکھوں کے سامنے مر رہے ہیں”۔ اسرائیل کی جانب سے اعلان کردہ انسانی ہمدردی کی بنیاد پر وقفے کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے اقوام متحدہ نے کہا کہ یہ ناکافی ہیں اور فوری جنگ بندی اور مکمل امدادی رسائی ہی واحد حل ہے۔

اقوام متحدہ کے ایمرجنسی ریلیف کوآرڈینیٹر ٹام فلیچر نے ایک بیان میں کہا، "غزہ میں انسانی بنیادوں پر وقفہ خوش آئند ہے تاکہ ہم بھوک سے مرتے لوگوں تک امداد پہنچا سکیں، مگر ہمیں اس سے کہیں زیادہ کی ضرورت ہے”۔ ان کا کہنا تھا کہ آج کچھ نقل و حرکت کی پابندیاں نرم ہوئی ہیں اور 100 سے زائد امدادی ٹرک غزہ میں داخل ہوئے ہیں، لیکن یہ کافی نہیں۔

انہوں نے زور دیا کہ "ہمیں صرف وقتی وقفہ نہیں بلکہ مستقل جنگ بندی چاہیے۔ دنیا اس ہنگامی امداد کی رسائی کے لیے پکار رہی ہے، اور ہم اس کے لیے اپنی کوششیں جاری رکھیں گے”۔

یونیسیف نے بھی بیان میں کہا کہ "یہ موقع ہے کہ ہم اس انسانی بحران کو پلٹ سکیں اور زندگیاں بچا سکیں”۔ ادارے کے مطابق غزہ کی پوری آبادی شدید غذائی قلت کا شکار ہے، ہر تیسرے فرد نے کئی دنوں سے کچھ نہیں کھایا، اور بھوک سے مرنے والوں میں 80 فیصد بچے شامل ہیں۔

یونیسیف کا کہنا تھا کہ وہ امداد پہنچا رہا ہے، لیکن اگر مزید راہداریوں کی اجازت مل جائے تو وہ بہت زیادہ مدد فراہم کرسکتا ہے۔

متعلقہ خبریں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button