مہاراشٹر میں تین زبانوں کی پالیسی منسوخ

مہاراشٹر حکومت نے اسکولوں میں تین زبانوں کی پالیسی سے متعلق دو اہم سرکاری احکامات (جی آر) منسوخ کر دیے ہیں۔ یہ فیصلہ اُس وقت آیا ہے جب ریاست میں سیاسی جماعتوں نے ہندی کو "زبردستی مسلط کرنے” کے اقدام پر شدید تنقید کی۔
وزیراعلیٰ دیویندر فڈنویس نے کابینہ اجلاس کے بعد اعلان کیا کہ اب ایک ماہر تعلیم ڈاکٹر نریندر جادھو کی قیادت میں کمیٹی تشکیل دی جائے گی جو یہ طے کرے گی کہ کن جماعتوں سے زبانوں کا نفاذ ہونا چاہیے، نفاذ کا طریقہ کیا ہوگا اور طلبہ کو کن زبانوں کا اختیار دیا جائے گا۔ کمیٹی کی رپورٹ کی بنیاد پر حتمی فیصلہ کیا جائے گا۔
اس سے قبل 16 اپریل کو جاری کردہ جی آر میں انگلش اور مراٹھی میڈیم اسکولوں میں پہلی سے پانچویں جماعت تک ہندی کو تیسری لازمی زبان قرار دیا گیا تھا۔ بعد میں 17 جون کو ایک اور جی آر جاری ہوا جس میں کہا گیا کہ ہندی کو "عمومی طور پر” تیسری زبان سمجھا جائے گا، لیکن اسے لازمی قرار نہیں دیا گیا۔ تاہم، اس جی آر نے ہندی مسلط کرنے کی بحث کو دوبارہ چھیڑ دیا۔
اس پالیسی پر اپوزیشن جماعتوں شیو سینا (یوبی ٹی)، مہاراشٹرا نو نرمان سینا، اور این سی پی (شرد پوار گروپ) نے سخت اعتراضات اٹھائے۔
اب تک دونوں جی آرز کو منسوخ کر دیا گیا ہے اور کمیٹی کی رپورٹ آنے تک کوئی نیا فیصلہ نہیں لیا جائے گا۔