امریکہ میں بھارتیوں کے برے دن؟ سینکڑوں لوگوں کو باہر کا راستہ!

امریکہ، جو ہمیشہ سے دنیا بھر کے افراد کے لیے ایک خوابوں کی سرزمین سمجھا جاتا رہا ہے، اب بھارتی شہریوں کے لیے ایک کٹھن امتحان بنتا جا رہا ہے۔ تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق، رواں سال جنوری سے جون کے اختتام تک امریکہ سے 1,330 بھارتی شہریوں کو ملک بدر کر دیا گیا ہے، جن میں سے چھ کا تعلق ریاست تلنگانہ سے ہے۔
پنجاب سب سے زیادہ متاثر
اعداد و شمار یہ بھی بتاتے ہیں کہ ان ملک بدر کیے گئے افراد میں سب سے زیادہ تعداد پنجاب سے تعلق رکھنے والوں کی ہے۔ جنوری سے اپریل کے درمیان صرف پنجاب سے 277 افراد کو امریکہ نے واپس بھیجا، جو اس عرصے کے دوران ڈیپورٹ کیے گئے کل بھارتیوں کا تقریباً 40 فیصد بنتے ہیں۔
یہ صورتحال ان نوجوانوں کے لیے لمحہ فکریہ ہے جو بہتر مستقبل کے خواب لے کر امریکہ کا رخ کرتے ہیں۔ مہنگے ایجنٹس، جعلی دستاویزات، اور غیر قانونی راستے اختیار کر کے امریکہ پہنچنے والے بہت سے افراد کا خواب وہاں جا کر ایک بھیانک حقیقت میں بدل جاتا ہے۔
تلنگانہ بھی متاثر
اگرچہ تلنگانہ سے ڈیپورٹ ہونے والوں کی تعداد صرف چھ بتائی گئی ہے، لیکن یہ اشارہ ضرور ہے کہ جنوبی ہند کے افراد بھی اس بڑھتے رجحان کی زد میں آ رہے ہیں۔ امریکہ میں تعلیم یا روزگار کے لیے جانے والے نوجوانوں کو اب پہلے سے کہیں زیادہ قانونی پیچیدگیوں اور امیگریشن قوانین کی سختیوں کا سامنا ہے۔
خواب یا دھوکہ؟
امریکہ جانے کی خواہش رکھنے والے ہزاروں نوجوان انٹرنیٹ پر ویزا اور امیگریشن سے متعلق ویڈیوز دیکھ کر متاثر ہوتے ہیں اور جلد بازی میں فیصلے کر بیٹھتے ہیں۔ بہت سے افراد غیر قانونی طریقوں سے امریکہ میں داخل ہوتے ہیں، جیسے کہ میکسیکو کے راستے یا جعلی ویزا پر داخل ہو کر، جو بعد میں گرفتاری اور ڈیپورٹیشن کا باعث بنتے ہیں۔
امریکہ کی سخت پالیسیاں
امریکی حکومت نے حالیہ برسوں میں امیگریشن پالیسیوں کو خاصا سخت کر دیا ہے۔ خاص طور پر غیر قانونی داخلے اور ویزا کی خلاف ورزیوں پر فوری کارروائی کی جاتی ہے۔ ایسے میں بھارتی شہریوں کو یہ سمجھنے کی ضرورت ہے کہ صرف خواب دیکھنا کافی نہیں، بلکہ قانونی طریقے سے ویزا حاصل کرنا اور قوانین کی پابندی کرنا ہی محفوظ راستہ ہے۔
حکومتِ ہند کا کردار
ایسے حالات میں بھارتی حکومت کا کردار بھی زیرِ سوال آتا ہے۔ اگرچہ وزارتِ خارجہ نے یہ اعداد و شمار جاری کیے ہیں، لیکن یہ بھی ضروری ہے کہ وہ نوجوانوں کو غیر قانونی ہجرت سے روکنے کے لیے موثر آگاہی مہمات چلائے۔ دیہی علاقوں میں رہنے والے افراد اکثر امیگریشن فراڈ کا شکار بنتے ہیں، جنہیں بروقت معلومات اور رہنمائی فراہم کر کے بچایا جا سکتا ہے۔
آخر کریں تو کیاں کریں؟
امریکہ میں بھارتیوں کے لیے حالات دن بہ دن مشکل ہوتے جا رہے ہیں۔ جو ملک کبھی "امکانات کی سرزمین” سمجھا جاتا تھا، وہ اب خوابوں کا قبرستان بنتا جا رہا ہے، خاص طور پر ان افراد کے لیے جو غیر قانونی راستے اختیار کرتے ہیں۔ ایسے میں ضروری ہے کہ نوجوان قانونی طریقوں سے بیرون ملک جانے کا منصوبہ بنائیں، تعلیم اور ہنر پر توجہ دیں، اور جلد بازی کے بجائے سمجھداری سے فیصلے کریں۔ بصورت دیگر، وہ نہ صرف اپنا پیسہ اور وقت ضائع کریں گے بلکہ قیمتی زندگی بھی مشکل میں ڈال بیٹھیں گے۔