
کیلیفورنیا میں منعقدہ گوگل کی سالانہ "گوگل آئی او” کانفرنس میں گوگل اور الفابیٹ کے سی ای او سندر پچائی نے اعلان کیا کہ دنیا پہلے سے کہیں زیادہ تیزی سے مصنوعی ذہانت کو اپنا رہی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ گوگل کے جیمینی پروڈکٹس کو ماہانہ 40 کروڑ سے زائد صارفین استعمال کر رہے ہیں، جو کہ دنیا بھر میں سب سے زیادہ ہے۔
پچائی نے کہا، ’’اب ہر جگہ، ہر ایک کے لیے ذہانت دستیاب ہے۔‘‘ اس موقع پر گوگل نے مختلف نئی AI پر مبنی مصنوعات اور سہولیات متعارف کروائیں جن میں Veo 3 ویڈیو جنریشن پلیٹ فارم، Imagen 4 تصویری تخلیق کا جدید ورژن، اور Flow فلم سازی کا AI ٹول شامل ہیں۔
گوگل کے ڈیپ مائنڈ کے سی ای او سر ڈیمس ہسابیس نے جیمینی 2.5 فلیش کا نیا ورژن پیش کیا اور کہا کہ AI کو ایسا ہونا چاہیے جو انسانوں کی طرح سوچ سکے، فیصلے کر سکے اور مدد فراہم کرے۔
اس موقع پر گوگل نے "بیٸم” (Beam) بھی متعارف کرایا، جو ایک نیا 3D ویڈیو کمیونیکیشن پلیٹ فارم ہے۔ یہ براہ راست ترجمے کی صلاحیت رکھتا ہے، جس سے مختلف زبانوں میں قدرتی انداز میں گفتگو ممکن ہے۔
سرچ کے میدان میں بھی گوگل نے بڑی تبدیلیاں کی ہیں۔ AI موڈ اب تلاش میں مکمل طور پر شامل ہو چکا ہے، جو لمبے سوالات کو سمجھ کر ان کے جوابات دیتا ہے۔ یہ موڈ اب اردو سمیت 40 نئی زبانوں میں دستیاب ہے۔
اس کے علاوہ گوگل نے Android XR پلیٹ فارم بھی پیش کیا، جو نئی ٹیکنالوجی جیسے اسمارٹ گلاسز اور ہیڈ سیٹس کے لیے تیار کیا گیا ہے۔ تقریب میں گوگل گلاسز کی واپسی کا اعلان بھی کیا گیا، تاہم اس کی لانچنگ کی تاریخ ابھی سامنے نہیں آئی۔