احمد آباد کا المناک لمحہ: طیارہ حادثے نے قوم کو غمزدہ کر دیا

جمعرات کی دوپہر احمد آباد میں ایئر انڈیا کے طیارے کے حادثے میں 241 افراد جاں بحق ہوگئے، جن میں پائلٹ کیپٹن سمیَت سبھروال اور فرسٹ آفیسر کلائیو کنڈر بھی شامل تھے۔ دونوں کے پاس مجموعی طور پر 9300 گھنٹے سے زائد پرواز کا تجربہ تھا۔ یہ بوئنگ 787-8 ڈریم لائنر طیارہ لندن کے گیٹوک ایئرپورٹ جا رہا تھا جس میں 230 مسافر اور 10 عملے کے ارکان سوار تھے۔
پرواز کے صرف 32 سیکنڈ بعد طیارہ گر کر تباہ ہوگیا۔ صرف ایک مسافر، وشواش کمار رمیش، معجزانہ طور پر زندہ بچ سکے۔
کیپٹن سمیَت سبھروال، جو پووائی کے رہائشی تھے، نے حال ہی میں اپنے والد سے وعدہ کیا تھا کہ وہ جلد ہی ملازمت چھوڑ کر ان کی مکمل دیکھ بھال کریں گے۔ ان کے والد محکمہ شہری ہوابازی سے ریٹائرڈ ہیں اور ان کے خاندان میں کئی لوگ فضائی صنعت سے منسلک ہیں۔
پڑوسیوں نے بتایا کہ جب بھی سمیَت کسی پرواز پر ہوتے، وہ ہمسایوں سے والد کا خیال رکھنے کی درخواست کرتے۔ حادثے نے ان کے بوڑھے والد کو تنہا کر دیا۔
فرسٹ آفیسر کلائیو کنڈر، جن کی والدہ بھی ایئر انڈیا کی سابق فلائٹ اٹینڈنٹ تھیں، ان کے والدین اس وقت سڈنی میں اپنی بیٹی سے ملنے گئے ہوئے ہیں۔ معروف اداکار وکرانت میسی نے انسٹاگرام پر کلائیو کی موت پر افسوس کا اظہار کیا، جنہیں وہ اپنے چچا کا بیٹا کہتے ہیں۔
ڈی جی سی اے کے مطابق، کیپٹن سمیَت نے حادثے سے پہلے "می ڈے” سگنل دیا تھا، جو ہنگامی حالت کا اشارہ ہوتا ہے۔
طیارے نے دوپہر 1:38 بجے احمد آباد کے سردار ولبھ بھائی پٹیل ایئرپورٹ سے اڑان بھری تھی۔ طیارے نے صرف 825 فٹ کی بلندی پر پہنچنے کے بعد پرواز کھونے لگی، اور نتیجتاً ایک زوردار دھماکے سے زمین پر گر گیا۔