تلنگانہعلاقائی خبریںقومی

جموں و کشمیر سے 476 طلبہ و شہری بحفاظت واپس

آندھرا پردیش اور تلنگانہ حکومتوں نے اتوار کو اعلان کیا کہ جموں و کشمیر اور پاکستان کی سرحد سے متصل دیگر ریاستوں سے 476 طلبہ اور شہریوں کو بحفاظت نکال لیا گیا ہے۔ ان میں 350 طلبہ آندھرا پردیش سے تعلق رکھتے ہیں، جن میں سے 100 طلبہ آج دہلی پہنچے۔

آندھرا پردیش بھون کے مطابق 90 طلبہ اپنے آبائی علاقوں کو روانہ ہو چکے ہیں، جبکہ 260 طلبہ کو بھون میں رکھا گیا ہے۔ دہلی میں 24 گھنٹے کام کرنے والا کنٹرول روم بھی قائم کیا گیا ہے تاکہ سرحدی علاقوں میں پھنسے افراد کی مدد کی جا سکے۔

تلنگانہ حکومت کے مطابق اب تک 126 افراد تلنگانہ بھون پہنچ چکے ہیں، جن میں سے 91 صرف گزشتہ رات سے آج صبح تک پہنچے ہیں۔ ان افراد میں نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی سرینگر، شیرِ کشمیر زرعی یونیورسٹی، اور پنجاب کی لوولی پروفیشنل یونیورسٹی کے طلبہ اور اساتذہ شامل ہیں۔

اب تک 57 افراد کو امداد فراہم کرنے کے بعد ان کے گھروں کی جانب روانہ کیا گیا ہے، جبکہ باقی افراد کو تلنگانہ بھون میں رہائش، کھانا، طبی امداد اور آمد و رفت کی سہولت فراہم کی جا رہی ہے۔ دونوں ریاستی حکومتیں مرکزی حکومت اور ضلعی انتظامیہ سے قریبی رابطے میں ہیں۔

یاد رہے کہ یہ کشیدگی 22 اپریل کو پاہلگام میں پیش آنے والے دہشت گرد حملے کے بعد بڑھی تھی، جس میں 26 افراد جاں بحق ہوئے تھے۔

متعلقہ خبریں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button