حیدرآبادعلاقائی خبریںقومی

1700 شکایات کے بعد وقف قانون میں بڑی تبدیلی: نریندر مودی

نئی دہلی: وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ حکومت نے "وقف (ترمیمی) قانون ۲۰۲۵” مسلمانوں کی جانب سے موصول ہونے والی شکایات کی روشنی میں نافذ کیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ۲۰۱۹ میں دوبارہ اقتدار میں آنے کے بعد مختلف مسلم برادریوں کی جانب سے وقف جائیدادوں کے سلسلے میں ۱۷۰۰ سے زائد شکایات موصول ہوئیں، جن میں خواتین اور بیواؤں کی شکایات نمایاں تھیں۔

وزیر اعظم نے ان خیالات کا اظہار داؤدی بوہرہ برادری کے ایک وفد سے ملاقات کے دوران کیا۔ انہوں نے کہا کہ "نیا قانون ان مظلوموں کے لیے انصاف لائے گا جنہیں پرانے نظام نے نقصان پہنچایا، خاص طور پر بیوائیں جنہیں سب سے زیادہ تکلیف کا سامنا رہا۔ ہمارا مقصد ہے کہ ہر مظلوم کو انصاف دلایا جائے۔”

مودی نے بوہرہ برادری کے ساتھ اپنی دیرینہ وابستگی کا ذکر کرتے ہوئے ان کے فلاحی جذبے اور وقف قانون میں تعاون کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ اس قانون پر ابتدائی گفتگو سیّدنا مفضل سیف الدین کے ساتھ ہوئی تھی، جن کی رہنمائی اس قانون سازی میں مددگار ثابت ہوئی۔

وفد میں شامل تاجر، پیشہ ور، ڈاکٹر، اساتذہ اور دیگر نمایاں افراد نے بتایا کہ ان کی جائیدادوں پر وقف بورڈ نے ناجائز قبضے کیے۔ انہوں نے اس ترمیمی قانون پر وزیر اعظم کا شکریہ ادا کیا اور اسے دیرینہ اصلاح قرار دیا۔

متعلقہ خبریں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
English»