بین الاقوامیٹیکنالوجیعرب دنیا

گوگل کا جھٹکا، میٹا سمیت بڑی کمپنیوں پر خطرے کی تلوار

سڈنی: دنیا کی معروف ٹیکنالوجی کمپنی گوگل کو امریکہ میں ایک اہم انسداد اجارہ داری (اینٹی ٹرسٹ) مقدمے میں شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ اس سے قبل بھی کمپنی کو گزشتہ برس ایک مشابہ مقدمے میں ناکامی ہوئی تھی۔

اب میٹا (سابقہ فیس بک) بھی ایک بڑے قانونی معرکے میں پھنسی ہوئی ہے، جو صرف کمپنی کے طریقہ کار کو ہی نہیں بلکہ دنیا بھر میں لوگوں کے رابطوں کے انداز کو بھی متاثر کر سکتی ہے۔

واشنگٹن ڈی سی کی عدالت میں اس ہفتے میٹا کے خلاف سماعت کا آغاز ہوا۔ میٹا کے سربراہ مارک زکربرگ نے مقدمے کے تصفیے کے لیے 45 کروڑ امریکی ڈالر کی پیشکش کی تھی، جو مسترد ہو گئی۔

یہ مقدمہ امریکی فیڈرل ٹریڈ کمیشن (ایف ٹی سی) کی جانب سے دائر کیا گیا ہے، جس میں الزام ہے کہ میٹا نے غیر قانونی طور پر سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر اجارہ داری قائم کی اور مسابقتی اصولوں کی خلاف ورزی کی۔

صرف گوگل اور میٹا ہی نہیں، بلکہ ایمازون اور ایپل بھی امریکہ میں اسی نوعیت کے قانونی چیلنجز کا سامنا کر رہے ہیں۔

ان تمام مقدمات کو امریکہ میں بڑی ٹیک کمپنیوں کے خلاف سب سے بڑی قانونی کارروائی سمجھا جا رہا ہے، جو مسابقتی قوانین پر نظر ثانی اور ڈیجیٹل دنیا میں طاقتور کمپنیوں پر قدغن لگانے کی کوشش ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ ان مقدمات کا نتیجہ بڑی کمپنیوں کے ڈھانچے میں تبدیلی یا ان کی سرگرمیوں پر سخت پابندیوں کی صورت میں نکل سکتا ہے۔ یہ فیصلے مستقبل میں عالمی سطح پر ٹیکنالوجی کے شعبے میں سرمایہ کاری، مسابقت اور قوانین پر گہرا اثر ڈالیں گے۔

متعلقہ خبریں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
English»