تلنگانہحیدرآبادعلاقائی خبریںقومی

سپریم کورٹ کے فیصلے پر نظرثانی کی تیاری، مرکز کا ممکنہ اقدام

نئی دہلی: مرکزی وزارت داخلہ کی جانب سے سپریم کورٹ کے حالیہ فیصلے کے خلاف نظرثانی کی درخواست دائر کرنے کی تیاری کی جا رہی ہے۔

یہ فیصلہ آٹھ اپریل کو سنایا گیا تھا، جس میں عدالت نے گورنر کی طرف سے ریاستی اسمبلی سے منظور شدہ بلز پر منظوری دینے میں غیر ضروری تاخیر پر عدالتی مداخلت کو جائز قرار دیا تھا۔

اس فیصلے کے تحت صدر جمہوریہ کو بھی ایسے بلز پر تین ماہ کے اندر فیصلہ کرنے کا وقت مقرر کیا گیا ہے، جو گورنر کی طرف سے ان کے پاس بھیجے جائیں۔

حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ فیصلہ آئینی اداروں کے اختیارات میں مداخلت کے مترادف ہے اور اس پر دوبارہ غور کی ضرورت ہے۔

سینئر حکام کے مطابق، حکومت کی جانب سے ایک نظرثانی درخواست تیار کی جا رہی ہے جس میں عدالت سے کہا جائے گا کہ گورنر اور صدر کے فیصلے کے لیے مقرر کردہ وقت کی حد پر دوبارہ غور کیا جائے۔

یہ فیصلہ تمل ناڈو حکومت کی ایک درخواست کے بعد آیا، جس میں ریاست کے گورنر پر الزام لگایا گیا تھا کہ وہ دس بلز کی منظوری غیر معینہ مدت تک روک رہے ہیں، جن میں کچھ بلز 2020 سے زیر التواء تھے۔

مرکزی حکومت کا مؤقف ہے کہ اس فیصلے سے ایسے بلز کو بحال کرنے کی راہ ہموار ہو سکتی ہے جو پہلے مسترد یا التواء میں تھے، اس لیے اس پر سنجیدگی سے نظرثانی ضروری ہے۔

متعلقہ خبریں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
English»