مارک زکربرگ نے انسٹاگرام کو الگ کرنے پر 2018 میں غور کیا: ای میل کا انکشاف

ایک اہم مقدمے کے دوران پیش کی گئی ای میل میں انکشاف ہوا ہے کہ میٹا کے سربراہ مارک زکربرگ نے 2018 میں انسٹاگرام کو کمپنی سے الگ کرنے پر غور کیا تھا۔ یہ فیصلہ انہوں نے اس وقت کیا جب انہیں بڑی ٹیکنالوجی کمپنیوں پر ممکنہ قانونی کارروائیوں کا خدشہ لاحق ہوا، خاص طور پر اجارہ داری کے قوانین کے تحت۔
زکربرگ نے ای میل میں لکھا کہ جیسے جیسے بڑی ٹیک کمپنیاں ترقی کرتی جا رہی ہیں، انہیں محسوس ہونے لگا کہ "انسٹاگرام کو الگ کرنا ہی شاید وہ واحد راستہ ہو جو اہم اہداف حاصل کرنے میں مدد دے سکتا ہے۔” انہوں نے اس بات کا بھی ذکر کیا کہ آئندہ پانچ سے دس برسوں میں کمپنی کو قانونی طور پر انسٹاگرام اور واٹس ایپ کو الگ کرنا پڑ سکتا ہے۔
زکربرگ نے مزید کہا کہ اگرچہ بیشتر کمپنیاں اپنی تقسیم کی مزاحمت کرتی ہیں، لیکن کاروباری تاریخ سے یہ ثابت ہوا ہے کہ اکثر کمپنیاں تقسیم کے بعد بہتر کارکردگی دکھاتی ہیں۔
اس مقدمے میں، جسے فیڈرل ٹریڈ کمیشن نے دائر کیا ہے، زکربرگ نے دو دن میں سات گھنٹے سے زیادہ گواہی دی۔ وکیل ڈینیئل میتھیسن نے ان سے سوال کیا کہ انہوں نے انسٹاگرام کو "تیزی سے بڑھتا ہوا اور خطرناک نیٹ ورک” کیوں کہا؟ نیز، انہوں نے زکربرگ کے ان بیانات کی طرف اشارہ کیا جن میں انہوں نے حریف کمپنی کو خرید کر خطرہ ختم کرنے کا ذکر کیا تھا۔
اگر یہ مقدمہ میٹا کے خلاف جاتا ہے تو کمپنی کو انسٹاگرام اور واٹس ایپ سے الگ کیا جا سکتا ہے، جنہیں میٹا نے کئی برس پہلے خریدا تھا۔